امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ نو منتخب صدر منتخب جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کریں گے۔ اس کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا ہے کہ بہتر ہے کہ ٹرمپ اس تقریب میں موجود نہ ہوں۔
بائیڈن نے جمعہ کے روز کی تشکیل کردہ حکومت کی ترجیحات کا بھی انکشاف کیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے امریکی معیشت کی بحالی اور ویکسین کی تقسیم کے اہتمام پر توجہ دی جائے گی۔ ان کی گفتگو سے اشارہ ملتا ہے کہ نئی انتظامیہ میں بہت سی نئی چیزیں شامل ہوں گی۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں وضاحت کی کہ 24 مرد اور خواتین کابینہ میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹیم میں شامل تمام افراد پہلے روز سے ہی کام کرنے کو تیار ہیں۔ بائیڈن نے امید ظاہر کی کہ سینیٹ ان تقرریوں کو جلد منظور کرے گا۔
ٹرمپ نے زور دیا تھا کہ جن امریکیوں نے انہیں ووٹ دیا ان کے ساتھ غیر مناسب سلوک نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نئے صدر جو بائیڈن کے حلف برداری کی تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔
انہوں نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا ،جن 75 ملین محب وطن لوگوں نے مجھے ووٹ دیا ان کے ساتھ خراب سلوک نہیں کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا ہر ایک کے لیے جس نے مجھ سے پوچھا میں بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بائیڈن کی حلف برداری سے ایک روز قبل ہی فلوریڈا میں قائم اپنی ریزورٹ کے لیے روانہ جائوں گا۔
سیاق و سباق میں جو بائیڈن نے کانفرنس میں اپنی تقریر کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت امریکی معیشت کی بحالی کے لیے فوری اقدامات اٹھانے پر توجہ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں امریکی اب بھی تکلیف میں ہیں اور یہ ان کی غلطی کی وجہ سے نہیں ہے۔ ہم سیکڑوں ہزاروں ملازمتوں سے محروم ہو گئے ہیں۔ وبا کی حالت خراب ہورہی ہے اور لوگ نوکریاں کھو رہے ہیں۔