لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کیلیے چیف سلیکٹر کا انتخاب چیلنج بن گیا، چیئرمین نجم سیٹھی روٹھے ہوئے راشد لطیف سے پیر کو ملاقات کرکے منانے کی کوشش کرینگے، وہ گذشتہ دنوں عہدہ سنبھالنے سے انکار کر چکے ہیں۔
دوسری صورت میں معین خان کا آپشن موجود ہوگا جبکہ اقبال قاسم اور صلاح الدین صلو بھی زیر غور آئیںگے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے سابق کپتان راشد لطیف کو نیا چیف سلیکٹر مقررکیا جنھیں یکم اپریل کو عہدے کا چارج سنبھالنا تھا، مگر انھوں نے کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے پہلے ہی عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا۔
ذرائع کے مطابق نجم سیٹھی دبئی سے وطن واپسی کے بعد پیر کو راشد لطیف کو قذافی اسٹیڈیم لاہور بلا کر منانے کی کوشش کرینگے،وہ سابق کپتان کے تحفظات دور کر کے عہدہ سنبھالنے پر قائل کرنا چاہیں گے،دوسری صورت میں معین خان کا آپشن زیر غور ہوگا جنھیں قبل ازیں بھی نجم سیٹھی نے چیف سلیکٹر مقرر کردیا تھا لیکن عدالتی حکم پرتقرری کالعدم قرار پائی، اس کے بعد پہلے انھیں منیجر اور بعد ازاں ہیڈ کوچ بنا دیا گیا۔ تجربہ کار اقبال قاسم کو ایک بار پھر کام کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔
سابق اسپنر نے کنٹریکٹ میں توسیع سے انکار کیا جس پر عامر سہیل کو منتخب کیا گیا، نجم سیٹھی کے باگ ڈور سنبھالتے ہی سابق اوپنر کی تقرری خلاف ضابطہ قرار پائی، ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کیلیے ٹیموں کا انتخاب اظہر خان کی سربراہی میں عبوری کمیٹی نے کیا، اس دوران اقبال قاسم نے ذکا اشرف کی سربراہی میں ہونے والے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں شرکت سے گریز کرکے اپنا جھکائو نجم سیٹھی کی طرف ظاہر کردیا، وہ ان کی بحالی کے بعد میٹنگز کا حصہ بنتے رہے، موجودہ حالات میں انھیں چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے کی پیشکش ہو سکتی ہے،ایک اور امیدوار صلاح الدین صلو بھی ہیں، انھیں ماضی میں کئی اہم کرکٹرز متعارف کرانے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ وہ جراتمندانہ فیصلے کرنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔