اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر ریلوے شیخ رشید نے شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنائے جانے پر اپنی ہی اتحادی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ فوجی عدالتوں کو دو سال کی ایکسٹینشن دیے جانے کا حامی ہوں کیونکہ فوجی عدالتوں نے زبردست کام کیاہے، کم از کم دو سال میں بہت سارے لوگوں کو پھانسیاں ہوئیں اور جیلوں میں گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14 سال بعد پھر ریلوے میں وزیر آیا تو کرپشن کے کیسز وہیں پڑے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے شہبازشریف کا نام لیے بغیر کہا کہ میں تو ایک بندے کے پیچھے لگا ہوں، دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا جائے تو وہاں احتساب نہیں ہوسکتا۔
شیخ رشید نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے معاملے پر کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ قبول نہیں کہ ایک چور، وزرا اور سیکریٹریز کو بلائے، چور ڈاکو کسی کا احتساب نہیں کرسکتا، اس کے خلاف سپریم کورٹ جارہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ووٹ کرپٹ لوگوں کو شکنجے میں لانے کے لیے ملا ہے، اگر ہماری ضرورت کرپٹ لوگوں کے ساتھ مل کر چلنے کی ہے تو یہ اچھی موو نہیں۔
واضح رہےکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے حوالے سے گزشتہ 3 ماہ سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار تھا اور حکومت نے بطور چیئرمین شہباز شریف کی نامزدگی کو مسترد کردیا تھا جب کہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سے کسی صورت نہیں بنائیں گے۔
وزیراعظم کی جانب سے شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنائے جانےپر شیخ رشید نے پہلے دن سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔