تحریر : انجینئر افتخار چودھری عمران خان صاحب !کیا یہ ممکن ہے کہ اس ساری جدوجہد اور ساری کوشش کا ہیرو ،دولہا نہ ہو اور ہم مطمئن ہو کر بیٹھ جائیں۔آپ نے یہ بات جس معنی میں بھی کی قوم کو گوارا نہیں ۔اللہ آپ کی عمر داراز کرے قوم نیا پاکستان آپ کی سربراہی میں دیکھنا چاہتی ہے۔اکیس سال ہو گئے ہیں عمران خان نے اس قوم کو ایک خواب دیا تھا کہ میں ظلم جبر میں جکڑا ہوا پاکستان آزاد کرائوں گا۔میں اس ملک کے لوگوں کو عزت دوں گا۔
قوم کو وہ دن یاد ہیں کہ جب قائد تحریک انصاف عمران خاننے کہا تھا اللہ نے انسان کے حصے میں جد وجہد لکھی کامیابی وہ دیتا ہے اور اوورسیز پاکستانیوں کو تو اس بات کا علم ہے کہ جب آپ نے کہا تھا کہ میں اس سبز پاسپورٹ کو عزت دوں گا۔جناب عمران خان آپ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے بے شمار لوگ آپ کے قافلے میں شامل ہوئے کئیوں نے نوکریاں چھوڑیں کئی آپ کی دعوت پر پاکستان آئے کشتیاں جلا کر میرے جیسا خاکسار بھی تھا ۔یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ یہ خواب دیکھنے والے لوگ اپنے خوابوںکی تعبیر دیکھے بغیر چین سے بیٹھ جائیں۔کوئی بھی وجہ ہو مگر عمران خان کو پاکستان کے عوام سے نہیں چھین جا سکتا۔
میں کوئی وکیل نہیں ہوں مگر ان جغادری وکیلوں کے درمیان زمانہ ء طالب علمی میں رہا ہوں میں ایک محنت کش کا بیٹا تھا فنی ادارے میں پڑھتا تھا لوگ بین القلیاتی مقابلوں میں ہمارا نام سن کر حیران ہوتے تھے لیکن جب اللہ کی جانب سے دی گئی قوت گفتار سے کام لیتاتو آج کے زمانے کے مہا وکیل بھی بعض اوقات بچھاڑ دیئے جاتے تھے۔میں اب بھی کوئی دانشور کوئی سیانا نہیں ہوں مگر اتنا جانتا ہوں کہ کوئی خواب میں بھی نہ سوچے کہ عمران بھی نا اہل ہو جائے گا اور قوم اسے قبول کر لے گی۔میرا ان وکلاء سے یہی بات پوچھنا ہے کہ آپ اور نواز شریف کا تقابل کیوں کیا جا رہا ہے An apple with apple and banana with bananaتو ہم نے سنا ہے۔ سچ پوچھیں تو یہ کیس Maintaianableہی نہیں تھا۔پتہ نہیں باہر سے پیسہ لانے والوں کو عدالتوں میں کھڑا کر کے اوورسیز پاکستانیوں کو کیا پیغام دیا جا رہا ہے۔
ایک زندہ مثال میری بھی ہے کہ پچیس سال اوورسیز رہا اور اب ایک مکان بنانے پر عدالتوں کے چکر میں ہوں۔بینکوں کا حال یہ ہے کہ اپنا حساب آپ لے کر آئو ہم نہیں دے سکتے۔حبیب بینک تو جیسے اتھوپیا کا بینک ہے ۔فاسٹ ٹرانسفر کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھتا اور حکومتی ٹائوٹ ایسا کہ آپ کے پیسے حکومت کے ایک معمولی سے حکم پر ٹرانسفر کر دیتا ہے (شرم کرے حبیب بینک)۔مجھے کوئی بتائے ایک طرف لانے والا ہے دوسری جانب لے جانے والا ان کا کیا تقابل ہے۔پاکستان کی عدلیہ سن لے کے عمران خان سچ کا نام ہے اورف نواز شریف جھوٹ کی علامت۔حرم مکی میں بیٹھ کر جھوٹ بولنے والے لوگ حجاز میں سچ کو چھپانے والے میاں نواز شریف کا موازنہ عمران خان سے کرنے والو آپ شائد ی چاہتے ہیں کہ پانامہ جن جاتے جاتے ایک دیوار گرا جائے تو یہ نا ممکن ہے ۔گاجریں نواز شریف نے کھائیں ہیں عمران خان نے نہیں۔ان حالات میں عمران خان کا یہ کہنا کہ میرا جانا ایک معمولی قیمت ہو گی یہ کوروں لوگوں کے دل توڑنے والی بات ہے۔ابھی تو ہم نے آپ کے ساتھ وہ صبح نو دیکھنی ہے ابھی تو مظلوم اپنے اوپر ظلم ڈھانے والوں کو تختہ ء دار پے دیکھنا چاہتے ہیں۔
جناب عمران خان اپنے الفاظ واپس لیں ہم نہیں مانتے یہ آپ کی بات اور ہم نہیں جانتے یہ فلسفہ۔کون ہے جو تحریک انصاف اور قوم کی قیادت کرے گا۔میں یہ نہیں کہتا کہ آپ ہی کل فی کل ہیں لیکن اس وقت قوم بیچ منجھدھار میں آپ کے بغیر ہونے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔پاکستان کی اعلی عدالت نے جو بھی کوئی فیصلہ کیا ہے اسے سامنے لائے۔
قوم اس کٹی اور کٹے سے واقف ہونا چاہتی ہے۔اور اس موقع پر میں قائد تحریک انصاف سے درخواست کروں گا کہ کارکن آپکے ایک اشارے کے منتظر ہیں وہ نواز شریف کے خلاف آنے والے فیصلے کے نتائیج سے بھی آگاہ ہیں۔انہیں یہ بھی علم ہے کہ ان تلوں میں کوئی تیل نہیں ہے۔مسلم لیگی منڈی میں ہر وقت بکائو مال مل جاتے ہیں۔یہ خواجے بکییں گے دو آنے یہ چودھری وودھری دو آنے ہر مال ملے گا دو آنے۔
بس ایک بات سے دل دکھا کہ آپ کی اس بات سے قوم سمجھ رہی ہے کہ شائد آپ کا اور نواز شریف کا جرم برابر ہے اور لوگ عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ دونوں نا اہل ہو جائیں گے کیوں؟بیان واپس لیں قائد۔