خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کے لیے رانا بھگوان داس کے نام پر حکومت سے اتفاق ہے۔ بعض قانونی پیچیدگیوں کو بات چیت کے ذریعے دور کیا جائے گا جس کے لیے آج باقاعدہ مذاکرات ہوں گے۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے نئے چیئرمین نیب کی تقرری پربات چیت ہوئی ہے لیکن یہ بات چیت ٹیلی فون پرہوئی ہے۔ رانا بھگوان داس کے نام پرحکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہے لیکن ان کی تعیناتی میں بعض قانونی پیچیدگیاں ہیں جنہیں حکومت کے ساتھ بات چیت سے ہی دورکیا جا سکتا ہے بدھ کو اس معاملے پرحکومت سے باقاعدہ ملاقات ہوگی۔
چیئر مین نیب کی تقرری کیلئے حکومت اور حزب اختلاف میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ اپوزیشن نے جو دو نام دیئے تھے وہ حکومت نے مسترد کردیئے تھے۔ اسی طرح وزیراعظم نواز شریف نے اپوزیشن لیڈر کو جسٹس(ر)رحمت حسین جعفری اور خواجہ ظہیر کے نام دیئے لیکن اب سابق جسٹس رانا بھگوان داس کا نام دیا گیا ہے۔
دوسری جانب صدر نے چیئرمین نیب فصیح بخاری کی برطرفی کی سمری منظورکرلی ہے۔ فصیح بخاری کی تعیناتی کو سپریم کورٹ نیغیرقانونی قرار دیا تھا۔ فیصلے کے بعد چیئرمین نیب کی برطرفی کی سمری وزیراعظم کی ایڈوائس پر وزارت قانون نے ایوان صدر کو بھیجی تھی۔