اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایسے شخص کو توسیع دی جا رہی ہے جو پاکستان اور احتساب نہیں بلکہ عمران خان کے لئے نوکری کرتا ہے۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج تین سال میں اس حکومت کی کرپشن کے چرچے میڈیا پر ہیں مگر چیئرمین نیب کو نظر نہیں آتے، پورے ملک میں نیب آرڈیننس کا بہت چرچا ہے ابھی تک جاری ہوا ہے یا نہیں معلوم نہیں، صدر مملکت نے اپنے ٹویٹ میں اس کے چیدہ چیدہ نکات شیئر کئے ہیں، جب پارلیمان موجود ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا جاری اجلاس ختم کرکے آرڈیننس لایا گیا، یہ آرڈیننس کالا قانون ہے، مسائل کی بنیادی وجہ نیب قانون اور اس کا چیئرمین ہے۔ ایسے شخص کو توسیع دی جارہی ہے جو پاکستان اور احتساب نہیں بلکہ عمران خان کے لئے نوکری کرتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے خود کو این آر او جاری کردیا ہے، حکومت نے واضح کہہ دیا کہ کابینہ کے فیصلوں پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوسکتی، جو چینی اور گندم کی چوری ہوئی ، ادویات، تیل کاور مہنگی ایل این جی پر سوال نہیں ہوسکے گا، اس آرڈیننس میں عجیب بات یہ بھی ہے کہ ٹیکس چوری اور اثاثے چھپانے پر بھی سوال نہیں ہوسکتا، جن 700 افراد کے نام پنڈورا لیکس میں آئے ہیں ان سے سوال نہیں ہوسکے گا، ان میں 5 سے زائد وزیر و مشیر بھی شامل ہیں، یہ سارا معاملہ بدنیتی پر مبنی ہے، اگر قانون بنانا ہوتا تو آرڈیننس کی ضرورت نہ ہوتی، آپ اس قانون کو پارلیمان میں لاتے اس پر بحث ہوتی تو ایک بہتر قانون ہوتا۔