اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کو چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار دیا تو غیرضروری تنازع کھڑا ہو جائے گا۔
بیرسٹر خالد جاوید خان نے کہا کہ اگر صدر مملکت کو چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار دیا گیا تو وہ بھی اس میں ملوث ہو جائیں گے اور قانونی ایشوز آئیں گے، اس کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل بہتر فورم ہے۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں ان کی مشاورت شامل نہیں تھی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا بحث کے دوران اٹارنی جنرل سپریم جوڈیشل کونسل کو اختیار دینے کے حق میں تھے مگر اس میں قانونی مسئلہ یہ تھا کہ اس کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت تھی اور ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں اس لیے صدر کے علاوہ کوئی اور باڈی نہیں تھی۔