لاہور (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ غیر جانبدار چیئرمین نیب نہ آیا تو سڑکوں پر آئیں گے، الیکشن سے قبل دھاندلی نظر آئی تو عام انتخابات نہیں ہونے دینگے، خیبر پختونخوا میں ڈٰ ینگی کنٹرول نہیں کرسکتے، سردیاں آئیں گی تو خود ختم ہوجائیگا۔ خواجہ آصف کا بیان ڈان لیکس کا بیانیہ ہے، انہیں وزیر خارجہ نہیں بنانا چاہیے تھا۔
عمران خان نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف کو بھارت سے دوستی کی سزاملی، انہیں امریکہ میں پاکستان کا موقف پیش کرنا چاہیے تھا، یہ بالکل ڈان لیکس کا بیانیہ ہے، اگر کوئی طالب علم بھی ہوتا تو خواجہ آصف جیسی حماقت نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے پاکستان کی معیشت کوتباہ کر دیا، انہوں نے کرپشن کیلئے اداروں میں اپنے لوگ بٹھائے ہوئے ہیں، قرضے لے کر ملک تباہ کر دیا۔
عمران خان نے کہا اگر طاقت ور شخص فیصلے کو تسلیم نہیں کرتا تو عام آدمی کیسے کرے گا، وزیر خزانہ پر کرپشن کے الزامات ہیں اور وہ استعفیٰ نہیں دے رہا۔ یہ بے شرمی سے آگے کی بات ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ شاہ محمود قریشی اپوزیشن لیڈر بنیں۔ وہ مجھ سے زیادہ مئوثر ہوں گے لیکن ابھی اس کا فیصلہ نہیں ہوا۔
ایم کیو ایم کی حمایت حاصل کرنے کا فیصلہ ہماری پارٹی کے لئے مشکل تھا، پارٹی کے اندر اس معاملہ پر بڑی مزاحمت تھی۔ عمران خان نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی پر ابھی صرف ایم کیو ایم سے بات ہوئی ہے، اگر اس میں کامیاب نہ ہوئے تو مجھے لگتا ہے کہ ہمیں سڑکوں پر ہی آنا پڑے، ڈینگی کا ایشو یہ ہے کہ ایک بار مچھر پیدا ہوجاتا ہے تو ڈیمج کنٹرول نہیں کرسکتے، خیبر پختونخوا میں ڈٰینگی کنٹرول نہیں کرسکتے، سردیاں آئیں گی تو خود بخود ختم ہوجائے گا، عام انتخابات سے پہلے دھاندلی ہوتی نظر آئی تو الیکشن ہونے ہی نہیں دیں گے۔ ن لیگ میں مجرموں کے علاوہ مجھے کوئی نظر نہیں آتا، شاہد خاقان عباسی کو نیا مینڈیٹ لینا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا اورنج ٹرین سے متعلق 2 سوارب روپے کا خفیہ معاہدہ ہے، پشاور میٹرو کی تکمیل کا وقت ابھی نہیں بتا سکتا، ق لیگ دور میں (ن) لیگ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں جیت سکی، این اے 120 میں تمام حکومتی مشینری ن لیگ کی تھی۔ شہباز شریف مغل اعظم کا بھائی ہے، اے پی کو عمران خان کے انٹرویو کی مزید تفصیل کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان کے جوہری اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں، جوہری ہتھیاروں کے بارے میں افواہیں محض مغربی پراپیگنڈ ا ہے، ٹرمپ کے بیان سے پاکستانیوں کے احساسات مجروح ہوئے، ہزاروں پاکستانیوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، امریکی صدر کے بیان سے لگتا ہے، امریکی پاکستان کی تاریخ سے ناواقف ہیں، افغانستان میں طالبان کا وجود ایک حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جا سکتا۔