چیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ عباس ٹائون کراچی اورکوئٹہ بم دھماکے دراصل گوادرکوچین کے حوالے کرنے اورپاکستان ،ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کی سزا ہے
Posted on March 10, 2013 By Noman Webmaster کراچی
کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ عباس ٹائون کراچی اورکوئٹہ بم دھماکے دراصل گوادرکوچین کے حوالے کرنے اورپاکستان ،ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کی سزاہے کیونکہ اس وقت ملک کے اندرجوکچھ ہورہاہے یہ خطے میں جاری عالمی قوتوں کا”گریٹ گیمز”کا حصہ ہے اسے محض اتفاق نہیں کہاجاسکتاکہ ایک جانب پاکستان اورچین کے درمیان گوادر پورٹ کامشترکہ معاہدہ ہوتاہے اورایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے کام کاآغاز ہوتاہے دوسری جانب کوئٹہ اور کراچی میں تخریب کاری کی وارداتیں تیز ہوجاتی ہیں اوردونوں جگہ طریقہ وارادت ایک ہی جیسااستعمال ہوتاہے۔
یعنی ریمورٹ کنٹرول بم اس لئے ہم یہ سمجھے ہیں کہ اس وقت ملک میں جاری دہشت گردی کے پیچھے اسلام دشمن اورپاکستان دشمن قوتوں کاہاتھ ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے عہدیداران وکارکنان کی فکری نشست سے خطاب میں کیاناہید حسین نے مزیدکہاکہ عالمی طاقتوں کوافغانستان میں شکست ہوچکی ہے اوروہ سمجھتی ہیں کہ ان کے خطے سے جانے کے بعدیہاں اسلامی قوتیں مئوثرقوت بن کرابھرسکتی ہیں اوراس خطرے کے سدباب کے لئے یہاں فرقہ واریت سے کشت وخون کابازارگرم کرناانہی عالمی شیطانی قوتوں کے مفادات کا حصہ ہے۔
تاکہ یہاں مذہبی قوتوں کی توانائی ضائع کی جاسکیںاورانہیں فرقہ پرستی کی بھینٹ چڑھادیاجائے اور ان کے کردارکوغیرمئوثرکردیاجائے انہوں نے کہایہاں یہ بات خاص طورپرنوٹ کرنے کے قابل ہے کہ سازش صرف شیعہ سنی تصادم کرانے تک نہیں ہے بلکہ ساتھ ہی مزارات اوردرسگاہوں پرحملے کرواکردیوبندی،بریلوی تصادم کے لئے بھی راستہ ہموارکیاجارہاہے اوریہی وجہ ہے کہ دہشت گردمعاشی حب کراچی کومسلسل ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے غیرمستحکم کرنے میں مصروف ہیں روزانہ مختلف مکاتب فکرکے لوگوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے۔
جس کی وجہ سے سماجی وسیاسی لوگوں کے فوٹوسیشن بھی ختم ہوگئے ہیں اب بعض افراد جس میں تاجر بھی شامل ہیں اخبارات کوتصویریں روانہ نہیں کرتے عوام کے دلوں میں موت کا خوف اس حد تک بڑھ چکاہے کہ گھر سے اپنے کام کاج پر نکلتے وقت یہ سوچنے پر مجبورہوتے ہیں کہ وہ شاید خیروعافیت کے ساتھ گھر واپس لوٹیں گے کہ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتاہے کہ پاکستان کے بدخواہوں ،امن کے دشمنوں ،فرقہ پرستوں اورعالمی طاقتوں کے ایجنٹوں نے پاکستان کی شہ رگ کراچی کومسلسل اپنا ہدف بنارکھا ہے کیونکہ کراچی پاکستان کاصنعتی وتجارتی اورمعاشی حب ہے یہ پاکستان کے مجموعی ریونیوکا68% فیصدسرکاری خزانے کواداکرتاہے۔
کراچی میں ایک دن بندرگاہ بندہونے سے5ارب روپے کا نقصان ہوتاہے جبکہ مجموعی طورپرپوراشہربند کرنے سے 15ارب روپے کا نقصان ہوتاہے انہوں نے کہاکہ یہ شہرقائدپاکستان کی پہچان ہے یہ غریب پرورشہرہے اورپاکستان کے دشمن جانتے ہیں کہ کراچی کومسلسل بدامنی کی زد میں رکھ پاکستان کومعاشی،اقتصادی،محتاج بنایاجاسکتاہے اس کے گھنٹے ٹیکے جاسکتے ہیں ،اس سے اپنی بات منوائی جاسکتی ہے اس لئے امن کے دشمنوں نے اس شہر کودہشت گردی کامسلسل نشانہ بنایاہواہے ناہید حسین نے آخر میں کہاپانی دراصل سروں کے اوپرسے گزرچکاہے۔
مگر افسوس کہ حکومت ابھی تک پلوں کے نیچے جھانک کرطوفان کی شدت کا اندازہ لگانے میں مصروف ہے نہ تو کوئی حکمت عملی ہے نہ کوئی منصوبہ بندی پرتوجہ نہیں دی جارہی ہے سارازورمحض پریس کانفرنسوں اورجلسہ جلوس میں بلند بانگ دعووں پرصرف کیاجارہاہے سیاست دان اورحکمرانوں نے ایک دوسرے کونیچا دکھاکراوپرآنے کاشغل اختیارکررکھاہے اندھیر مچی ہے اس عالم بے یقینی میں جو شورش عوامی صفوں کے اندرجنم لے رہی ہے اس کاتدارک نہیں کیاگیاتو بہت کچھ تشددکی لہرمیں بہہ جائے گا۔