اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ پر پہلا ایکشن ہو گیا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر سیکورٹی ایکسچینج آف پاکستان کے چیئرمین ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ججز نے ریمارکس دیئے کہ حکومت پکچر لیکس کے ذمہ دار کیخلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے تو کرے، معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ پر پہلا ایکشن سامنے آگیا ، سپریم کورٹ کے حکم پر چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ ان کے خلاف سرکاری ریکارڈ میں رد و بدل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ جسٹس شیخ عظمت نے اپنے ریمارکس میں کہا ظفرحجازی نے کس کے کہنے پر ٹیمپرنگ کی ، یہ معاملہ ابھی دیکھنا ہے۔
جسٹس اعجاز افضل نے کہا ہے کہ حکومت پکچر لیکس کے ذمہ دار کیخلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے تو کرے ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ عدالت نے تصویر لیک کرنے والے کا نام منظر عام پر لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا حکومت تصویر لیکس پر کمیشن بنانا چاہتی ہے تو بنا لے ۔ جسٹس اعجاز افضل نے دوران سماعت دیے گئے ریمارکس کو کورٹ آرڈر کا حصہ بنا دیا ہے۔