لاہور (جیوڈیسک) اگر حکومت کو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست نہ دیتے تو وہ شریف خاندان کو “چوری کی اجازت” کا قانون بنا لیتے، نواز شریف ہر جگہ “مجھے کیوں نکالا” کا شور مچا رہے ہیں۔ جمہوری آمر زیادہ خطرناک ہوتا ہے، ادارے تباہ کر دیتا ہے۔ اگلے چھ ماہ میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔
لاہور میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک اورسیاست میں فرق ہے، ہماری تحریک نیا پاکستان بنانے کی ہے، کرپٹ مافیا ملک پرقبضہ کرکے بیٹھا ہے، اگرلیڈرشپ پیسہ چوری کرے تو قوم غریب ہوجاتی ہے، انصاف کے ادارے مضبوط ہونے سے قوم ترقی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ادارے مضبوط اور انسانوں پر پیسہ خرچ کرنے والی قومیں ترقی کرتی ہیں۔ موسولینی نے اقتدار میں آکر الیکشن جیتے، ہٹلر نے اقتدار میں آکر اداروں پرقابو پا لیا تھا، ڈیموکریٹک ڈکٹیٹرشپ، ملٹری ڈکٹیٹرشپ سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ بمباری کرنے سے نہیں ادارے خراب کرنے سے ملک تباہ ہوجاتا ہے۔ باپ، بیٹی “ہمیں کیوں نکالا” کا رونا دھونے پرلگے ہیں۔ ہم نے سینیٹ میں ان کوشکست دی ورنہ شریف خاندان کو “چوری کی اجازت” کا قانون بنالیتے۔
پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں میٹرو بنا دی اور اسپتالوں کی حالت سب کے سامنے ہے، ملتان میٹرو میں 60 ارب لگا دیئے اور کوئی سفر ہی نہیں کرتا، ملتان میٹرو صرف پیسہ بنانے کے لیے بنائی گئی۔ مجھے کیوں نکالا کے بعد اب شہبازشریف کی تصویریں لگاتے ہیں، یہ ہے ان کا ڈیویلپمنٹ ماڈل۔ خیبرپختونخوا میں بہترین پولیس، اسپتال اور تعلیم کا نظام ہے۔ ہم نے ساڑھے چارسالوں میں خیبرپختونخوا پولیس کو ادارہ بنادیا۔
اگلے چھ ماہ میں ملک بدل جائے گا اور پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح آزادی کی جدوجہد میں چالیس سال بعد کامیاب ہوئے تھے۔ بھارت میں مسلمانوں کوبہت زیادہ خطرہ ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کو گوشت کھانے کی وجہ سے قتل کردیا جاتا ہے۔ ہمیں آج قائداعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
تقریب میں مسلسل دو بار لائٹ جانے پر عمران خان ناراض ہوگئے اور حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جرنیٹر لگا لینا تھا، کون کہتا ہے لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی؟ واضح رہے کے انتخابات 2018 کے سلسلے میں تحریک انصاف نے اپنی انتخابی مہم تیز کر دی ہے اور عمران خان نے ورکرز کو متحرک کرنے کے لیے شہر شہر دورے شروع کر دیئے ہیں۔