چکوال کی خبریں 29.6.2013

صوابدیدی فنڈ کیس چکوال سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم کے قریبی رشتہ دار سمیت 5افراد شامل
چکوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر)صوابدیدی فنڈ کیس چکوال سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم کے قریبی رشتہ دار سمیت 5افراد شامل،تفصیلات کیمطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ نے وزیر اعظم صوابدیدی فنڈ کیس کی سماعت کے دوران 5افراد کو ملوث قرار دیا جن میں وزیر اعظم کے داماد راجہ عظیم کے بھائی وسابق امیدوار قومی اسمبلی راجہ ثناء الحق بھی شامل ہیں محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی رپورٹ کیمطابق سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی طرف سے چکوال سے تعلق رکھنے والے جن پانچ افراد کو نوازا گیا انہیں سماجی کارکن ظاہر کیا گیا۔اور پیپلز ورکس پروگرام ٹو کے نام پر انہیں رقم کی ادائیگی کی گئی ان افراد میں تحصیل چکوال سے تعلق رکھنے والے تین، تحصیل چوآسیدنشاہ کا ایک اور تحصیل کلرکہار کا ایک شامل ہے۔چکوال شہر کے فیصل مجید کو پانچ کروڑ روپے ،بہکڑی کے کرنل (ر) محمد سلیم کو چار کروڑ روپے، ڈنڈوت کے راجہ عدیل کو پانچ کروڑ روپے، میانی کے ملک امیر جھاٹلہ کو پانچ کروڑ روپے گلیوں اور نالیوںکی مد میںملے واضح رہے کہ راجہ ثناء الحق پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پراین اے ساٹھ چکوال سے امیدوار تھے اور ان کے بھائی راجہ عظیم ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو چئیر مین بھی مقرر ہوئے جو کہ بعد ازاں سپریم کورٹ کے نوٹس لینے پر انہوں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیا عوامی سروے کیمطابق پولنگ ڈے تک حلقہ این اے ساٹھ میں پولنگ ڈے تک راجہ ثناء الحق کی ایماء پر اندھا دھند فنڈ کا استعمال کیا جاتا رہا جس پر الیکشن کمیشن ڈسٹرکٹ چکوال نے کبھی نوٹس نہ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سابق وزیر اعظم کے بھائی و امیدوار قومی اسمبلی پاکستان پیپلز پارٹی راجہ ثناء الحق سے ربطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ صوابدیدی فنڈ سے ان کا دور تک کوئی واسطہ نہ ہے
چکوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر)سابق وزیر اعظم کے بھائی و امیدوار قومی اسمبلی پاکستان پیپلز پارٹی راجہ ثناء الحق سے ربطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ صوابدیدی فنڈ سے ان کا دور
دور تک کوئی واسطہ نہ ہے بلکہ یہ رقم محکمہ پی۔ ڈبلیو ۔ڈی اور واپڈا کو ڈائریکٹ دی گئی ہاں مگرمحض اتنا ضرورکیا گیا کہ ہمارے نام مذکورہ محکمہ جات کو بتا دئیے گئے کہ ان کی نشاندہی پر ان فنڈز کا استعمال کیا جائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ باقی کے چاروں اشخاص میرے عزیز ہیں انہوں نے مزید کہا ہے کہ سولہ جولائی کو عدالت عظمیٰ کے حکم کو بجا لاتے ہوئے حاضر ہو کر اپنا موقف بیان کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گزشتہ روز پیٹرولنگ پولیس بھون کے عملہ نے مردہ بھینس لے جاتے ہوئے ایک قصاب کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا
چکوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر)گزشتہ روز پیٹرولنگ پولیس بھون کے عملہ نے مردہ بھینس لے جاتے ہوئے ایک قصاب کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق پیٹرولنگ پولیس بھون کے عملہ نے اپنے معمول کی گزشت کے دوران برات کے وقت موتی بازار چکوال کے محمد ارشد ولد نذرحسین قصاب کو سوزوکی ڈالا نمبری RIP-6495کو مردہ بھینس لے جاتے ہوئے پکڑ لیا۔ قصاب پدھراڑ کے علاقہ سے چکوال شہر کو مردہ بھینس لے جارہاتھا کہ اس کے بعد پیٹرولنگ پولیس کے عملہ نے وٹنری ڈاکٹر کوبلا کر تصدیق کی جس سے معلوم ہوا کہ بھینس گل گھوٹو کے مرض کی وجہ سے مردہ ہوچکی ہے۔چنانچہ قصاب کو بمعہ مردہ بھینس اور گاڑی پولیس تھانہ کلرکہار کے حوالے کر دیا جہاں ملزم پر دفعہ 4/5سلاٹر اینیمل کے تحت FIRدرج کر کے گاڑی کو قبضہ میں لے لیا اور مردہ بھینس کو تلف کردیا۔ مردہ بھینس کا وزن 7من اور 20 کلو گرام تھا۔ ذرائع کے مطابق محمد ارشد نامی قصاب کا تعلق چکوال کے مشہور فاسٹ فوڈ کے گروپ سے بتایاجاتاہے۔علاقہ بھر کے عوامی وسماجی حلقوں کی طرف سے پیٹرولنگ پوسٹ بھون کے شفٹ انچارج طارق جاویدASI، ملک خرم شہزاد، ملک عنایت حسین میانی، محمد سقلین، ذوالفقار حیدر کو اس کارکردگی پر زبردست خراج تحسین پیش کیااور امید ظاہر
کی کہ آئندہ بھی پیٹرولنگ کا عملہ ایسے انسانیت سوز جرائم کے مرتکب افراد کے پابندء سلاسل کرے گا۔فاسٹ فوڈ گروپ کے بارے میں ٹھوس شواہد اکٹھ کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور بہت جلد اس فاسٹ فوڈ گروپ کو بے نقاب کیا جائے جو کہ آپ آئندہ کے شمارے میں ملاحظہ فرماسکیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور پینے کے پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے
چکوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر)بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور پینے کے پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے جبکہ عوام کا احتجاج بے اثر ہو کر رہ گیا ہے۔ شدید گرمی کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سکولوں میں چھٹیاں نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی حالت غیر ہو گئی ہے اور آئے روز ان کے بے ہوش ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ منہ زور سکول مالکان محکمہ تعیلم کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے زبردستی سکول کھولے ہوئے ہیںَ شہر میں پانی فروخت کرنے والے واٹر ٹینکر مالکان نے لوٹ مار شروع کر رکھی ہے اور پانی بلیک میں فروخت کیا جا رہا ہے جس سے شہریوں کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ اعلیٰ حکام کو اس امرکی جانب توجہ دینا ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نااہلی کی انتہا،وزیراعلیٰ پنجاب کے دورہ چکوال کو ایک پٹواری کے دورہ سے زیادہ اہمیت نہ مل سکی
چکوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر)نااہلی کی انتہا،وزیراعلیٰ پنجاب کے دورہ چکوال کو ایک پٹواری کے دورہ سے زیادہ اہمیت نہ مل سکی،کسی بڑے نیوز چینل پر وزیراعلیٰ پنجاب کے دورہ چکوال اس دورے کی وجہ اور وزیرا علیٰ کی مصروفیات کی خبر نہ چل سکی،ضلعی انتظامیہ ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے لگی،تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے چکوال میں ایک سیمنٹ پلانٹ کا دورہ کیا ،جہاں پر وزیراعلیٰ نے کوڑے کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ کا معائنہ کیا،وزیراعلی پنجاب کے دورہ چکوال کے مو قع پر چکوال سے کسی بھی اہم صحافی کو اس دورے کی کوریج کی دعوت یا اطلاع نہیں دی،جس کی وجہ سے وزیراعلیٰ پنجاب کے دورے کو ایک عام سرکاری اہلکار جتنی کوریج بھی نہ مل سکی،ڈسٹرکٹ الیکٹرانک
میڈیا ایسویسی ایشن چکوال کے چئیرمین شفیق ملک نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ارد گرد نااہل مشیروں اور خوشامدیوں سے باز پرس کریں کہ وزیراعلیٰ جیسی شخصیت کی آمد اور دورے کو خاطر خواہ کوریج کیوں نہیں ملک سکی،نیز ڈی سی او چکوال اور ڈسٹرکٹ انفار میشن افسر کی بھی اس معاملے میں باز پرس کی جائے کہ اس نااہلی کا ذمہ دار کون ہے اور کہیں ایسا تو نہیں کہ انتظامیہ میں موجود کچھ لوگ جن کی ہمدردیاں سابقہ حکمرانوں کے ساتھ ہیں نے جان بوجھ کر میڈیا کو وزیراعلیٰ سے دور رکھا ہو،شفیق ملک نے کہا کہ اس سلسلے مٰں ڈسٹکٹ الیکٹرانک میڈیا کا ایک وفد بہت جلداول انفارمیشن منسٹر جناب پرویز رشید سے ملاقات کرے گا جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سے ملا قات کے بعد تمام صورتحال ان کے نو ٹس میں لائی جائے گی۔