کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کو صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے سندھ حکومت کے پاس جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر اور قومی ادارہ برائے امراض قلب کو اپ گریڈ کرنے اور استعداد کار میں اضافہ کرنے کی جامع منصوبہ بندی موجود ہے تاہم ان دونوں اداروں سے متعلق عدالت میں زیر التوا مقدمے کا فیصلہ آنے کے بعد اس منصوبہ بندی پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
یہ بات انہوں نے دونوں اداروں کی کارکردگی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ چیئرمین صوبائی ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر عاصم حسین، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ سید ممتاز شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، سیکریٹری صحت اقبال درانی سیکریٹری قانون میر محمد شیخ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح ملک اور دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دونوں اسپتال 2010 سندھ حکومت کو منتقل ہوئے تاہم 2011 ءمیں بعض انتظامی افسران نے ان کی منتقلی کے عمل کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کیا اور اس وقت سے یہ مسئلہ زیر التوا ہے۔
انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو ان مقدمات پر پیش رفت کے عمل کو تیز کرنے اور جلد سے جلد فیصلہ حاصل کرنے کی ہدایت دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت ان اداروں کی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے مزید سرمایہ کاری چاہتی ہے۔