کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ میں مرکزی جمعیت اہل حدیث رہنماء اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علی محمد ابوتراب کی وفد کے ہمراہ جامعہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم سے ملاقات اور باہم دلچسپی کے امور ، عالم اسلام کے موجودہ حالات پرتبادلہ خیال وفد میں مفتی محمد یوسف قصوری، ابوانشاء خلیل الرحمن جاوید بھی شامل تھے۔
اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ عالم اسلام کو اس وقت بڑے چیلنجز کا سامناہے جن سے نمٹنے کیلئے امت مسلمہ کا اتحاد انتہائی ناگزیر ہے، اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کے باہم اختلافات کا فائدہ اٹھا کر مسلمانوں کے خلاف اپنی تونائیاں صرف کررہی ہیں۔
مسلم حکمران باہم کے تنازعات میں مصروف بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ایسے میں 34مسلم ممالک کا اتحاد سعودی حکومت کی ایک اچھی کوشش اور کاوش ہے اس کی حوصلہ افزائی تمام مسلم ممالک کے ہر ملک کے مذہبی طبقات کی ذمہداری بنتی ہے ،عرب اتحاد پاکستان کی شمولیت کا اعلان خوش آیند ہے اور حکومت کا بہترین فیصلہ ہے، اس موقع پر مفتی محمد نعیم نے اپنی گفتگو میں کہاکہ مسلمان ایک طرف سے دہشت گردی کا شکار ہورہے ہیں اور دوسری جانب داعش جیسی انتہا پسند تنظیمیں امت مسلمہ کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں اور عالمی سطحی پر اسلام اور مسلم ممالک کو بندنام کیاجارہاہے ، انہوںنے کہاکہ مسلم ممالک میں فرقہ واریت کے ذریعے تقسیم کی سازشیں اور مسلم حکمرانوں کے باہم تنازعات کے ذریعے ایک دوسرے سے دور کر دیا گیا ہے۔
ایسے میں سعودی عرب کی جانب سے 34مسلم ممالک کو ایک صف میں جمع کرکے متحد کرنا عالم اسلام کیلئے خوش آیندہے یقینا یہ اتحاد امت مسلمہ کیلئے امید کی کرن ثابت ہوگا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرکزی جمیعت اہل حدیث بلوچستان کے رہنماء اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علی محمد ابوتراب نے کہاک امت کو اتحاد کا درس ملا ہے اور اتحاد ہی میں امت مسلمہ کی بقاء وسلامتی کا راز ہے بعض قوتیں عرب اتحاد کو فرقہ وارانہ رنگ دینے میں مصروف ہیں جو کہ عالم اسلام کیلئے انتہائی نقصان کا باعث ہے۔