چمن (جیوڈیسک) صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر انجینئر زمرک اچکزئی کے مہمان خانے پر فائرنگ کے نتیجے میں پارٹی کے مرکزی نائب صدر اور سابق سینیٹر داؤد اچکزئی زخمی ہو گئے۔
لیویز حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ قلعہ عبداللہ کےعلاقے پیر علیزئی میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے سابق سینیٹر کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
فائرنگ کے بعد ملزمان جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔
دوسری جانب پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا۔
واضح رہے کہ انجینئر زمرک اچکزئی پی بی 21 سے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہیں۔
عام انتخابات 2018 کا دن قریب آتے ہی ملک میں سیاسی جماعتوں اور انتخابی امیدواروں پر حملوں میں تیزی آگئی ہے اور 2 امیدواروں ہارون بلور اور سراج رئیسانی سمیت 150 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
13 جولائی کو مستونگ میں خودکش حملے کے نتیجے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
اُسی دن خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں ایم ایم اے کے امیدوار اکرم خان درانی کی انتخابی مہم کو نشانہ بنایا گیا اور جلسے کے بعد ان کے قافلے کے قریب دھماکے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔
اس سے قبل 10 جولائی کو پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور بھی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش دھماکے میں شہید ہوئے، اس حملے میں 22 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
7 جولائی کو بنوں میں ہی پی کے 89 میں انتخابی مہم کے دوران متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ملک شیریں کے قافلے کے قریب حملہ ہوا تھا، جس میں 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔