کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر بم حملے میں ایک شخص ہلاک اور فرنٹیر کور کے دو اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس کے ایک افسر گل احمد کے مطابق اتوار کو فرنٹیر کور بلوچستان کے اہلکاروں کی ایک گاڑی چمن میں مال روڈ پر زیر تعمیر ڈسٹرکٹ پولیس آفس کے سامنے سے گزری رہی تھی۔ اس دوران نا معلوم تخر یب کاروں نے موٹرسائیکل میں دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد نصب کر رکھا تھا جس میں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اُس وقت دھماکہ کیا گیا جب فرنٹیر کور کے اہلکاروں کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی ۔
دھماکے کی زد میں آنے والے فر نٹیرکور کے دو اہلکاروں سمیت 16 زخمیوں کو مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا جن میں سے ایک شخص دم توڑ گیا۔ دیگر زخمیوں کی حالت ڈاکٹروں نے تسلی بخش بتائی ہے۔ دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جس سے پانچ گاڑیوں اور درجن سے زائد موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا ۔
دھماکے کے بعد پولیس، فرنٹیر کور اور بم ڈسپوزل حکام موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر عینی شاہدین سے معلومات حاصل کی اور موقع پر موجود شواہد جمع کئے۔ بم ڈسپوزل حکام کے مطابق دھماکے میں 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
چمن میں اس سے پہلے بھی سیکورٹی فورسز اور پولیس افسران پر خودکش اور دیسی ساختہ بموں کے حملے ہوئے جس میں پولیس کے اعلیٰ افسران سمیت فرنٹیرکور بلوچستان کے درجن سے زائد جوان جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ جو لائی میں سیکورٹی ادارے کی گاڑی پر حملے میں چار افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کا رروائی شروع کر دی۔