چمن (نامہ نگار) چمن میں اور بالخصوص بالائی بائی باس علاقے میں ایک بار پھر ہوائی فائرنگ کا سلسلہ زور پکڑ لی ہے اور ہوائی فائرنگ کے باعث علاقہ میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ روزانہ شام ہوتے ہی چمن کے بعض علاقوں سے ساری رات شدید ہوائی فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں طلباء کو امتخانات کی تیاری میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ چمن کے پولیس اور لیویز اہلکاران ہوائی فائرنگ کے روکنے میں مسلسل ناکام ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع قلعہ عبداللہ چمن کے رہنما مولانا حافظ محمد صدیق مدنی نے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چمن کے بائی پاس اور گر دونواح میں بائی پاس لیویز کی غفلت کے باعث روزانہ شام ہوتے ہی یہ علاقے ہوائی فائرنگ سے گونج اٹھتے ہیں چمن میں ہوائی فائرنگ نے ایک فیشن کی شکل اختیار کی ہے شدید ہوائی فائرنگ سے ایسا لگتا ہے جیسے ان علاقوں کے لوگوں کی اپنی الگ حکومت ہے کوئی پوچھنے والا نہیں شام ہوتے ہی بوڑھے افراد،مریض،خواتین اور چھوٹے بچے،سکول کالج طلباء شدید ہوائی فائرنگ کے باعث سخت ذہنی امراض اور خوف وہراس میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور اب تک کئی قیمتی جانیں اس قبیح رسم کی وجہ سے ضائع ہو چکی ہے رات گئے تک ہوائی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
مولانا محمدصدیق مدنی کا کہنا ہے کہ روزانہ ہوائی فائرنگ کی وجہ سے یہاں کے مقامی لوگوں کی زندگی عذاب بن گیا ہے تمام لوگوں کی نیندیں حرام ہو گئی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کی صورت میں کسی کا سفارش قبول نہ کی جائیں۔
مولانا محمدصدیق مدنی جمعیت علماء اسلام ضلع قلعہ عبداللہ 03337752771