چمن میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں پرجعلی شناختی کارڈ کا استعمال

Polling Station

Polling Station

چمن (جیوڈیسک) چمن میں خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں پر بڑی تعداد میں جعلی شناختی کارڈ کا استعمال کرنے پر امیدواروں کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی۔ ہرنائی میں انتخابی فہرستوں میں مبینہ رد و بدل کے خلاف گزشتہ روز سے دھرنا جاری ہے اور پولنگ شروع نہیں ہو سکی۔

میونسپل کارپوریشن چمن کے انتخاب کے لئے ڈگری کالج میں خواتین ووٹ کاسٹ کر رہی تھیں۔ اس دوران کچھ خواتین جب اپنا ووٹ کاسٹ کرنے گئیں تو پتہ چلا کہ ان کا ووٹ پہلے ہی کاسٹ ہو چکا ہے۔

اس انکشاف کے بعد مختلف امیدواروں کے حامی مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ہنگامہ آرائی کر کے پولنگ بند کرا دی۔ پولیس، لیویز اور ایف سی اہلکاروں کی بڑی تعداد نے حالات پر قابو پایا۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر داود خان خلجی نے بڑی تعداد میں جعلی شناختی برآمد کر لئے۔

دیگر پولنگ اسٹیشنوں پر بھی جعلی شناختی کارڈ کے استعمال کی اطلاعات پرکئی جگہ کچھ دیر پولنگ رکی رہی۔ صالح زئی پولنگ اسٹیشن کا عملہ ووٹنگ شروع ہونے کے کچھ دیر بعد انتخابی میٹریل سمیت لاپتہ ہوگیا ہے، جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔

ادھر ضلع ہرنائی میں انتخابی فہرستوں میں مبینہ رد و بدل کے خلاف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے گزشتہ روز سے میونسپل آفس کے باہر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث ضلع کے 82 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ شروع نہیں ہو سکی۔ ڈیرہ مراد جمالی کی میونسپل کمیٹی وارڈ 8 میں آزاد امیدوار میر حاصل خان سولنگی کا بلیٹ پیپر میں انتخابی نشان موجود نہ ہونے پر پولنگ روک دی گئی۔

حب میں تحصیل سونمیانی کی یونین کونسل کھر کھڑہ میں پولنگ کے دوران مخالفین آپس میں لڑ پڑے، جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔