چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری گجرات کے صدر طارق بلال ملک نے کہا ہے کہ بعض جماعتوں کی احتجاجی سیاست

Gujarat

Gujarat

گجرات (خصوصی رپورٹ) چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری گجرات کے صدر طارق بلال ملک نے کہا ہے کہ بعض جماعتوں کی احتجاجی سیاست کی وجہ سے کاروباری برادری کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، خصوصاً امپورٹ اینڈایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو بھاری نقصان کا سامنا ہے ، اور بڑی تعداد میں مزدور بے روزگارہو رہے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت اتنا طویل احتجاج برداشت نہیں کر سکتی ، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری بری طرح متاثر ہونے کا حدشہ ہے ساتھ ایکسپورٹ آرڈر منسوخ ہونے سے کاروباری برادری کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر مسائل کا حل ڈھونڈے انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے اور کاروباری ساکھ بری طرح متاثر ہو رہی ہے، پریس کانفرنس میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض حاجی فیاض عالم نے سرانجام دئیے، اس موقع پر سینئر نائب صدر آصف رضا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنا ہر ایک کا آئینی حق ہے مگر قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جائے، قوم کو امتحان میں نہ ڈالا جائے ، اس احتجاج کی وجہ سے کاروباری حضرات سخت پریشانی سے دوچار ہیں۔

کوئی بھی تبدیلی یکدم نہیں آ سکتی، اتنا لمبا احتجاج نہیں ہونا چاہیے اور احتجاج کرنے والوں کو ٹیبل پر بات کرنی چاہیے ، راجہ طاہر شیر نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ ان معاملات کو پارلیمنٹ میں رہ کر حل کروانے کی کوشش کریں نہ کہ سڑکوں پر نکل کر عوام کو تنگ کریں، سرپرست اعلیٰ حاجی الیاس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاج سے امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ بے حد متاثر ہو رہی ہے، یہ جو سیاسی ماحول بنا ہوا ہے اس کو فوری طور پر حل ہونا چاہیے۔

ہماری سب کی دعا ہے کہ کوئی سمجھوتہ ہو جائے ، اگر کاروبار نہ ہو گا تو مزدور کو روٹی کہاں سے ملے گی، چوہدری افتخار احمد نے کہا کہ یہ جو احتجاج کا سلسلہ کافی دنوں سے دیکھ رہا ہوں ، میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ یہ کس طرح کی خدمت کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو عقل اور ہدایت دے اس طرح کی صورتحال کسی صورت قبول نہیں، ہم صنعت کاروں کو اس احتجاج سے کافی زیادہ نقصان ہو رہا ہے، اگر یہی صورتحال رہی تو ملک کی انڈسٹری تباہ ہو جائے گی ،آفتاب احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں یہ قابل مذمت ہے کہ اس احتجاج کی وجہ سے ہماری پارٹری انڈسٹری شدید متاثر ہو رہی ہے، امپورٹ اور ایکسپورٹ بہت متاثر ہوئی ہے، ان احتجاج کرنے والوں کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔

ملک اظہار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوصورتحال ملک کی بنی ہوئی ہے میری اس پلیٹ فارم کے ذریعے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملہ کو بہتر طریقہ سے جلد از جلد حل کیا جائے ، ملک میں مزید بگاڑ پیدا نہ کیا جائے ۔ مرزا محمد مشتاق نے کہا کہ یہ جو بھی لیڈر ہیں ان میں سے ایسا کوئی بھی نہیں کو پاکستان میں پڑھا ہو یہ سب باہر سے پڑھ کر آئے ہیں عمران خان اور قادری صاحب کو اپنے تمام معاملات اسمبلی میں حل کروانے چاہیے ، ملک تباہی کے دھانے پر جا رہا ہے ، جو غریب آدمی ہے وہ پس رہا ہے ، اگر انہوں نے صنعت لگائی ہوتی تو ان کو پتہ چلتا کہ ملک میں صنعت کا پہہ جام ہونے سے کیا ہوتا ہے ، شیخ ابرار سعید سابق صدر چیمبر نے کہا کہ عید الفطر سے لیکر اب تک ہمارے سٹاک پڑے ہوئے ہیں، ہمارے پاس سپلائی نہیں آ رہی ، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ کے پاس اسمبلی اور سینٹ کا فورم موجود ہے وہاں پر اپنے معاملات حل کروایں ، صدر سوپ ایسوسی ایشن امتیاز کوثر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان تینوں کی اصلاح فرمائے ، گزشتہ 15۔دن سے کاروبار بلکل ٹھپ ہو چکا ہے۔

اگر آئندہ ، 2یا 3دن میں گاڑیاں نہ نکلیں تو فیکٹری بند ہو سکتی ہے ، پلاسٹک انڈسٹری کے صدر ندیم احمد چیمہ نے کہا کہ یہ کس قسم کا نیا پاکستان ہے ، یہ کس قسم کا انقلاب ہے کہ 15دن سے کاروبار بندپڑا ہے ، کاروبار نہیں ہو گا تو ہم کس طرح مزدوروں کو تنخواہیں دیں گے ، نعیم امتیاز گوندل نے کہا کہ نوجوانوں سے ملک بنوایا جاتا ہے نہ کہ ان سے ختم کروایا جائے ، کسی بھی ملک میں انڈسٹری کا بہت اہم رول ہوتا ہے اگر ملک کی انڈسٹری چلے گی تو ملک ترقی کرے گا، نعمان اسلم گوندل نے کہا کہ اس لانگ مارچ کی وجہ سے دوائیاں بند ہیں، 15 دن سے دوائیوں کی سپلائی معطل ہو چکی ہے۔

اگر کسی مریض کو ہاٹ ایٹک آ جائے تو اس کو لگانے والا انجکشن بھی نہیں مل رہا کیوں ادویات لاہور ، کراچی و دیگر شہریوں سے آتی ہیں اور اس لانگ مارچ کی وجہ سے دوائیاں نہیں پہنچ رہیں ان کو کچھ خیال کرنا چاہیے ، ایگزیکٹو ممبر مہر ثاقب اسحاق نے کہا کہ جب میاں نواز شریف نے لانگ مارچ کیا تو اس وقت کوئی ایشو تھا عدلیہ کی بحالی کا مسئلہ تھا اب ن کے پاس تو کوئی ایجنڈا بھی موجود نہیں ہے انہوں نے ملک کی صنعت کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے ، صدر انجمن آڑھتیاں ذوالفقار اسلم پہلوان نے کہا کہ ہمارا مال ایسا ہے کہ اگر وہ وقت پر فروخت نہ ہو تو مال خراب ہو جاتا ہے ، اس لانگ مارچ سے ملک کا ایگری کلچر مکمل طور پر تباہ ہو کر رہ گیا ہے تمام جماعتیں مل کر بیٹھیں اور کوئی حل نکالیں ، اس لانگ مارچ اور انقلاب مارچ کی وجہ سے غریب آدمی ہی متاثر ہو رہا ہے ، شیخ فضل باری نے کہا کہ جمہوریت میں احتجاج کا حق ہر کسی کو ہے مگر بغیر ایجنڈا کے یہ لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔

اگر یہ ملک ہے تو ہم ہیں انہوں نے کہا کہ یہ غیر ملکوں سے تعلیم حاصل کر کے ہم پر حکومت کرنے آئے ہیں ،سرپرست اعلیٰ پارٹری ایسوسی ایشن حاجی اعظم رحمانی نے کہا کہ ہمارا کاروبار ایک مہینہ سے بند پڑا ہے ، یہ احتجاج کرنے والے ہم پر مہربانی کریں ، ہمارے اور غریب مزدور دار طبقہ پر رحم کیا جائے ان کا یہ طریقہ کار غلط ہے ، ماربل ایسوسی ایشن کے صدر مظہر اعوان نے کہا کہ دونوں رہنمااچھا نہیں کر رہے ہیں ، یہ طریقہ کار غیر آئینی ہے ، آپس کی لڑائی میں ملک کوتباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ، یہ ملک کے لئے بہت نقصان دہ ہے ، حاجی لیاقت اوپل اور سعید احمد بٹ نے کہا کہ ان احتجاج کرنے والی جماعتوں کو صنعت کاروں اور مزدوروں کے بارے میں سوچنا چاہیے کہ اگر کاروبار نہیں ہونگے تو غریب عوام کے گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے ، اس موقع پر گجرات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایگزیکٹو ممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی ، آخر میں حاجی فیاض عالم نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔