جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) طویل عرصے تک جرمنی کی چانسلر اور رکن پارلیمنٹ انگیلا میرکل سیاست سے کنارہ کش ہونے والی ہیں۔ اب مستقبل میں ان کی مصروفیات کیا ہو سکتی ہیں۔
انگیلا میرکل کو آلو کا سوپ بنانا خوب آتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ آلو بخارے سے کیک بھی بنا لیتی ہیں۔ جرمنی میں جب موسم خزاں آتا ہے تو یہ معمول کے کھانے ہیں جو گھروں کے کچن میں تیار کیے جاتے ہیں۔
ایسا بھی خیال کیا جاتا ہے کہ میرکل کو یہ کھانے پکانے کی فرصت نہیں ہو گی۔ وہ الیکشن کے بعد اس وقت تک چانسلر کے منصب پر براجمان رہیں گی جب تک نئی حکومت تشکیل نہیں پا جاتی۔
انگیلا میرکل ایسے سوالوں کا جواب دینے سے اجتناب کیا کرتی تھیں، جن کا تعلق ان کے سیاست کو الوداع کہنے کے بعد سے ہوتا تھا۔
رواں برس جولائی میں امریکی دورے کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سیاست سے دستبردار ہونے کے بعد وہ کچھ عرصہ وقفہ لیں گی اور کسی دعوت نامے کو قبول نہیں کریں گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ سیاست کے بعد سوچیں گی کہ انہیں کس کس شے میں دلچسپی ہو سکتی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ کچھ دیر مطالعہ کریں گی اور پھر تھوڑی دیر آرام سے نیند کریں گی۔
امریکی دورے کے دوران جان ہوپکنز ہونیورسٹی نے انگیلا میرکل کو اعزازی پی ایچ ڈی کی ڈگری سے بھی نوازا تھا۔
‘مس میرکل‘ ایک کیس کی تفتیش میں ایک فوٹوگرفک مصور اندریاس میوہے اور ناول نگار ڈیوڈ زافیر نے انگیلا میرکل کے ممکنہ مستقبل کا فرضی احاطہ کیا ہے۔
اندریاس میوہے کے مطابق میرکل تنہا ایک نمائش کو دیکھنے بھی جا سکتی ہیں بطاہر وہ پرسکون دکھائی دیں گی لیکن جلد ہی نمائش سے رخصت بھی جایا کریں گی۔ ایک مصنف ڈیہوڈ زافیر کا خیال ہے کہ ایک مصروف زندگی بسر کرنے کے بعد میرکل جلد فراغت کی زندگی سے اکتا سکتی ہیں۔
اس دوران ایک ہلکا پھلکا جاسوسی ناول ‘مس میرکل‘ بھی سامنے آیا ہے۔ اس میں بتایا گیا کہ وہ چانسلر کے منصب سے دستبردار ہونے کے بعد اپنی آبائی ریاست برانڈنبرگ لوٹ جانے کے بعد بیکنگ میں مصروف ہو سکتی ہیں۔ ڈیوڈ زافیر نے اگاتھا کرسٹی کی ‘مس مارپل کرائمز اسٹوری‘ کے انداز میں میرکل کو بھی ایک مرڈر کیس کی تفتیش میں ڈال دیا ہے۔
انگیلا میرکل رواں برس سترہ جولائی کو سڑسٹھ برس کی ہو گئی ہیں اور اب ان کی پینشن بھی پوری طرح محفوظ ہے۔ بطور چانسلر انہیں پچیس ہزار یورو ماہانہ ملتے تھے۔ اس کے علاوہ بطور رکن پارلیمنٹ وہ دس ہزار یورو اضافی تنخواہ کی بھی حقدار تھیں۔
وہ تیس برس جرمن پارلیمنٹ کی رکن رہی ہیں۔ چانسلر کا منصب چھوڑنے کے بعد انہیں تین ماہ تک مکمل تنخواہ ملتی رہے گی اور اگلے اکیس مہینوں تک انہیں نصف تنخواہ بھی ملے گی۔
جرمن وفاقی وزارتی ایکٹ سن 1953 کے مطابق چار برس تک چانسلر رہنے والا اپنی تنخواہ کا قریب اٹھائیس فیصد پینشن کے طور پر وصول کرے گا اور ہر اضافی سال بطور چانسلر پینشن میں خاطرخواہ اضافہ ہوتا رہے گا۔
انگیلا میرکل سولہ برس جرمن چانسلر رہی ہیں۔ اس کلیے کے تحت ان کی پینشن قریب پندرہ ہزار یورو ماہانہ بنتی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں سکیورٹی اور ایک سرکاری کار بھی حاصل ہو گی۔ انہیں جرمن پارلیمنٹ کے احاطے میں ایک دفتر، دفتری عملہ اور ایک سیکرٹری کی سہولت بھی حاصل رہے گی۔
سابقہ حکومتی اہکاروں کو رازداری قانون کا تابع رہنا پڑتا ہے۔ وہ اس کی پاسداری کرتے ہوئے کسی اور منصب یا پروفیشن کو بھی اپنا سکتے ہیں۔ انگیلا میرکل بھی ایسا کرنے کی مجاز ہیں کیونکہ ان سے قبل کے کم از کم دو چانسلر مختلف پروفیشن میں شریک رہے ہیں۔
ان میں ایک چانسلر ہیلموٹ شمٹ منصبِ چانسلر کے بعد ایک اشاعتی ادارے کے شریک پبلشر بن گئے تھے۔ ان کا ادارہ ہفتہ وار جریدہ ‘ڈی سائٹ‘ شائع کرتا تھا۔ انہوں نے ماہرانہ تقاریر کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ ایک انٹرویو میں سابق چانسلر شمٹ نے واضح کیا کہ ان کا اصول ہے کہ وہ ایک لیکچر کا معاوضہ پندرہ ہزار ڈالر وصول کرتے ہیں۔ دوسری مثال سابق چانسلر گیرہارڈ شروئڈر کی ہے، وہ ایک روسی کمپنی سے وابستہ ہیں۔