لاڑکانہ : چانڈ کا میڈیکل اسپتال لاڑکانہ کے زیر انتظام چلنے والے چلڈرن اسپتال میں چوہوں نے تین نوزائیدہ بچوں کو کاٹ کر زخمی کردیا، واقعے کے بعد وزیراعلی سندھ نے ایم ایس اور وارڈ انچارج کو معطل کردیا ہے ۔
نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں چوہوں نے تین بچوں کے ہاتھ، پاؤں اور چہرے پردانت گاڑدیے تونرم ونازک نومولود بچے درد کی شدت سے تڑپ اٹھے،چوہوں کے کاٹنے سے بچوں کی حالت تشویشناک ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق چوہوں کی یلغارکی وجہ چلڈرن اسپتال کے احاطے میں کوڑے کا ڈھیربنا جہاں چوہے آزادانہ طور پر اسپتال میں گھومتے پھرتے ہیں، واقعے کی اطلاع ملنے پر وزیراعلی نے چانڈکا میڈیکل کالج اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر منیر جوکھیو،ایم ایس چلڈرن اسپتال ڈاکٹر اختر دایو اور ڈپٹی ایم ایس عبدالستار شیخ کو معطل کر دیا ۔
واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ جاوید جاگیرانی اور سیشن جج عبدالغفور کلہوڑو نے بھی چلڈرن اسپتال کا دورہ کیا اور متاثرہ بچوں کی عیادت کی، سیشن جج نے غفلت کے مرتکب چانڈکا اسپتال کے ایم ایس، ایڈیشنل ایم ایس اور چلڈرن اسپتال کے ایم ایس کو 16 مارچ کو عدالت طلب کرلیا ہے۔
واقعے کے بعد تحقیقاتی ٹیم کے ایڈیشنل سیکریٹری ہیلتھ محمد اسلم پیچوہو اور ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ حیدر آباد محمد شاہ نے متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات کی، تحقیقاتی ٹیم نے صفائی کی صورتحال کو غیر تسلی بخش قرار دیا،واقعے کے بعد چلڈرن اسپتال کی انتظامیہ نے ہنگامی طور پر وارڈ کے تمام سوراخوں اور اے سی پائپوں کے سوراخ بند کرا دیے ہیں ۔