چھانگا مانگا سیاست متعارف کروانے والے جمہوریت کے چیمپین نہیں ہو سکتے، میاں فہیم اختر

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد: سنی اتحاد کونسل کے ڈویژنل صدر میاں فہیم اختر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ چھانگامانگا سیاست متعارف کروانے والے جمہوریت کے چیمپین نہیں ہو سکتے جمہوریت کے لیے پارلیمنٹ میں چیخنے والوں نے نہتی عورتوں اور بچوں پر حکومتی ظلم کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا۔ حکمران پاک فوج کو متنازع بنانے سے باز آ جائیں۔ تاج اچھالنے اور تخت گرانے کا وقت آ گیا ہے شاہراہ دستور پر بیٹھے لوگ شرپسند نہیں بلکہ عوامی حقوق کے علمبردار پرامن سیاسی کارکن ہیں۔ پارلیمنٹ سے غریب اور محروم عوام کے لیے کوئی آواز نہیں اٹھتی۔ قوم کا اجتماعی ضمیر ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کے ساتھ ہے۔

عوامی نفرت کا سیلاب حکمرانوں کو بہا لے جائے گا۔ پارلیمنٹ میں جمہوریت پر لیکچر دینے والے اپنے رویوں میں بھی جمہوری سوچ لائیں۔ پارلیمنٹ میں ہونے والی تقریریں جلتی پر تیل پھینک رہی ہیںمزید کہا کہ وزیرداخلہ عوامی حقوق کے لیے دھرنا دینے والوں کو ”گھس بیٹھیے” قرار دے کر قوم کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ حکمرانوں کے لیے مہلت عمل ختم ہو چکی ہے۔ ممبران پارلیمنٹ انقلاب کے بعد احتساب کے ڈر سے حکومت کے حق میں بول رہے ہیں۔

انقلاب اور آزادی کے متوالے آخری فتح تک عوامی حقوق کی جنگ جاری رکھیں گے۔ جاتی عمرہ جائے عبرت بننے والا ہے۔ پارلیمنٹ میں عوامی مسائل پر بات نہیں کی جاتی۔ دھن، دھونس اور دھاندلی سے جیتنے والے جمہوریت کے نام پر اپنے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔ حکومت کا پاک فوج کو اپنا حریف سمجھنا ملک دشمنی ہے۔ عوامی طاقت نے ریڈ زون کو فری زون بنا دیا ہے۔

پارلیمنٹ کی حیثیت ڈیبیٹنگ کلب سے زیادہ نہیں۔ انتشار کے خاتمے کے لیے موجودہ حکومت کا خاتمہ ضروری ہے۔ حکمرانوں کا امن دشمن رویہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے۔ دھرنے کے شرکاء جنگجو نہیں بلکہ حکمرانوں کی ستائی ہوئی عوام پاکستان ہے جو اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے بریف کیس سیاست کی روایت ڈالی۔ سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو امن، قانون اور آئین کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔