بدین (عمران عباس) ملک کے سارے سیاستدان، وکیل، ٹیکنوکریٹ اور سول سوسائیٹی کے رہنماء اس بات پر متفق ہیں کہ یہاں تشدد کے ذریعے کوئی بھی تبدیلی نہیں آسکتی، تبدیلی ووٹ کے ذریعے آتی ہے اس لیئے بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لیا جائے گا تاکہ عوام کو نچلی سطح تک اقتدار میں شامل کیا جاسکے ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن سندھ کے صدر محمد اسماعیل راہو نے بدین پریس کلب میں میٹ دی پریس کو خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر ضلع میں کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جو امیدواروں کے لیئے حتمی فیصلہ کرینگی، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے مقابلے کے لیئے ڈاکٹرذوالفقار مرزا سے سیٹ ایجسٹمینٹ پر بات چیت ہورہی ہے اس سلسلے میں جلد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ریوینیو اور پولیس افسران کو استعمال کرکے الیکشن کو جیتنا چاہتی ہے۔
گذشتہ سال سالوں میں انفراسٹریکچر کو تباہ کردیا گیا ہے انہوں نے کہا 20ویں گریڈ کے افسران گھر بیٹھے ہیں جبکہ ان کی جگہ سفارشی اور پیسے کمانے والے 14گریڈ کے افسران کو ان کی سیٹوں پر بٹھا دیا گیا ہے اور لوکل محکموں کے فنڈز ذاتی مقاصد کے کرپشن کے ذریعے ھڑپ کرلیئے جاتے ہیں، تعلیم کو تباہ کردیا گیا ہے۔
صحت کے مراکز عذاب گھر بن چکے ہیں جبکہ کرپشن میں مصروف حکومت سندھ بلدیاتی انتخابات کے لیئے ہوم ورک بھی نہیں کرسکی ہے، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے موجودہ حکومت میں پرانی مائنڈیٹ رویوں اور پالیسیوں کو تبدیل کرکے جمہوریت، اداروں کی بالادستی اور دھشت گردی کے خاتمے اور 18ترمیم کے تحت صوبوں کیاستحکام کے لیئے کام کررہے ہیں اس موقع پر مسلم لیگ ن ضلع بدین کے صدر علی احمد جوکھیو، جان محمد انصاری، شاہد جوکھیو، عبدالغنی انصاری اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔