لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی سفارشات کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا، شکیل شیخ کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے 3 کے بجائے 2 روز میں ہی تحقیقات مکمل کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرمناک شکستوں کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کر لیں، شکیل شیخ کی زیرسربراہی دوسرے روز بھی قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اجلاس بڑا ہنگامہ خیز رہا، اس موقع پر سابق قومی کپتان محمد یوسف اور ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین نے اپنی تجاویز قلمبند کرائیں، بعد ازاں ٹوئنٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی سے بھی تحقیقاتی کمیٹی نے فون پر رابطہ کیا اور45 منٹ تک مختلف سوالات کیے۔
ذرائع کے مطابق آفریدی نے ہار کی وجہ کھلاڑیوں کے صلاحیتوں کے مطابق نہ کھیلنے کو قرار دیا،انھوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ بطور کپتان وہ بھی اپنی ذمہ داری کے ساتھ انصاف نہیں کر سکے جس کی وجہ سے قوم سے معافی کے طلبگار ہیں، یاد رہے کہ آفریدی نے اپنی بیٹی کی ناساز طبیعت کے سبب لاہور آنے سے معذرت کر لی تھی۔
دریں اثنا محمد یوسف نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں نئے چہرے لانے کا مطالبہ کر دیا،انھوں نے کہاکہ اب صرف کپتان، کوچ، منیجر وغیرہ کو تبدیل کرنے سے معاملات درست نہیں ہونگے بلکہ بورڈ میں بھی نئے دماغ لائے جائیں جو پاکستانی کرکٹ کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق چلا سکیں، انھوں نے کہا کہ کرکٹ کی بہتری کیلیے ضروری ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ اور ٹیسٹ کرکٹ کے درمیان فرق کم کیا جائے۔