حرف اقرار تک نہیں پہنچے

Confess

Confess

حرفِ اِقرار تک نہیں پہنچے
تیرے معیار تک نہیں پہنچے
ہم تہی دست شامِ ہِجراں میں
تیرے دربار تک نہیں پہنچے
میری قیمت لگانے والے سُن!
جِنسِ بازار تک نہیں پہنچے
لفظ مُردہ، خیال ناقص ہیں
جو بھی اِنکار تک نہیں پہنچے
رزم گاہِ حیات میں ساحل
ہم ابھی ہار تک نہیں پہنچے

ساحل منیر