لاہور (جیوڈیسک) شوبز میں نئے آنے والوں کے لیے یہ گولڈن دور ہے جس میں ان کے کرنے اور کمانے کے لیے بے شمار مواقع ہیں،پروجیکٹ سوچے سمجھے بغیر سائن نہیں کرتی، ’’ہجرت‘‘میں میرا آئٹم سانگ فلم بینوں کو پسند آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار اداکارہ ثنا نے انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے باصلاحیت فنکار اس لیے آگے نہ آسکے کہ انھیں موقع ہی نہیں ملا ۔ اب تو پرائیویٹ سیکٹر میں بے شمار ڈرامہ ، سٹ کام اور سوپ سیریلز بن رہی ہیں جس سے نیا ٹیلنٹ آگے آرہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ کردار کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا بلکہ فنکار کی پرفارمنس اہم ہوتی ہے، فلم ، ٹی وی اور تھیٹر ڈرامہ میں ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں کہ ایک ثانوی کردار کرنے والے فنکار نے اپنی اداکاری سے پرستاروں کو گرویدہ بنا لیا۔ میرے نزدیک بھی پرفارمنس زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
ہدایتکار فاروق مینگل نے فلم ’’ہجرت‘‘ کے لیے جب آئٹم سانگ کے لیے کہا ، جس کی کمپوزیشن ، شاعری، گائیکی ، کاسٹیوم سے لے کر شوٹ تک ہر ایک پہلو پر توجہ دی گئی، اسی لیے سانگ کی پہلی جھلک کو دیکھ کر ہی سوشل میڈیا کی اکثریت نے اسے سپرہٹ قرار دیا ۔ پاکستان میں ابھی تک فلمائے جانے والے آئٹم سانگز سے ہٹ کر ہے ، جو فلم کی پروموشن میں بھی اہم رول ادا کر رہا ہے۔ اداکارہ ثنا نے کہا کہ ٹی وی کیساتھ فلمی مصروفیات بھی بڑھ گئی ہیں اس وقت میری دو فلمیں ’’زہرعشق‘‘ اور ’’راستہ‘‘ بھی تقریباً مکمل ہوچکی ہیں ان دونوں میں بھی اہم کردار نبھا رہی ہوں ۔