ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) دفترِ خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے کا کہنا ہے کہ ہم فرانسیسی چارلی ہیبدو جریدے میں پیغبرِ اسلام اور دین اسلام کی بے حرمتی کرنے والے خاکوں کی دوبارہ سے اشاعت کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
آکسوئے نے تحریری اعلان میں زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے اس عمل کو پریس یا پھر فن کی آزادی سے تعبیر کیے جانے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ صدر ماکرون سمیت فرانسیسی اعلی حکام کی اس معاملے کو آزادی اظہار کے دائرہ کار میں بیان کرنے کی کوششیں ناقابلِ قبول ہیں۔
آکسوئے نے ہر موقع پر اپنے آپ کو ڈیموکریٹ اور آزادی پسند ہونے کے طور پر پیش کرنے والے اسلام اور غیر ملکی دشمنی کو شہہ دینے والی اس قسم کی نسل پرست اور تفریق بازی کی کاروائیوں کو آلہ کار بناتے ہوئے فرانس اور یورپ میں فاشزم اور نسل پرست تحریکوں کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس چیز کا بلا شعور دفاع کرنے والے اپنے ہی معاشرے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ہم یورپی دوستوں سے حالیہ ایام میں دین اسلام کے خلاف بڑھنے والی کاروائیوں کے خلاف واضح اور قطعی مؤقف اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔