چارسدہ (جیوڈیسک) چارسدہ کے علاقے تنگی سیشن کورٹ کے مرکزی دروازے پر زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ مرکزی دروازے پر ہوا اور اس کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر طاہر ظفر نے کہا کہ سکیورٹی انتہائی سخت تھی اس کی وجہ سے دہشتگرد سیشن کورٹ کے اندر داخل نہیں ہوسکے اور زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
دھماکہ بم کے ذریعے کیا گیا یا خودکش تھا اس کی فی الحال تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ طاہر ظفر نے کہا کہ زخمی کتنے ہیں اور ان کی کیا حالت ہے اس کی فی الحال تصدیق نہیں کی جاسکتی، ڈی جی ریسکیو اسد علی خان نے دھماکے کے حوالے سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم نے واقعے کے بعد ایمبولینسز اور متعلقہ عملہ جائے حادثہ کی جانب روانہ کر دیا گیا اور زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔
دوسری جانب کورٹ میں موجود عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ایک خودکش حملہ آور سیشن کورٹ کے اندر داخل ہوا اور اس نے وکلا کے درمیان آکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا ، اس موقع پر سیشن کورٹ میں موجود وکلا نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں ۔ ضلع ناظم چارسدہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حملے میں ملوث دو حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
دھماکے کے عینی شاہد منظور تنگی کا کہنا تھا کہ ایک حملہ آور نے گیٹ سے اندر داخل ہوکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا اور اس کے بعد فائرنگ کی گئی۔ 5 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مرنے والوں میں ایک وکیل شامل ہے۔
چارسدہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈی آئی جی مردان کا کہنا ہے کہ ایک دہشتگرد کو مرکزی گیٹ اور دو کو کچہری کے اندر فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔