چارسدہ (جیوڈیسک) چارسدہ کی تحصیل شب قدر میں خودکش دھماکے سے شہید افراد کی تعداد 16ہوگئی۔ تحقیقاتی اداروں کے مطابق سیشن کورٹ میں خودکش دھماکا کرنے والے کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا۔
پاکستان بار کونسل نے واقعے کے خلاف آج عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔چار سدہ کی تحصیل شب قدر کے سیشن کورٹ میں خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہے۔
تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے حملہ آور کی عمر 23 سے 25 سال کے درمیان ہے اور وہ تین روز سے شب قدر میں مقیم تھا اور سہولت کار کے ساتھ سیشن کورٹ آیا تھا ۔پولیس نے حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ مردان میں درج کرلیا ہے۔
ڈی آئی جی مردان سعید وزیرکا کہنا ہے حملہ آورکا ہدف پرہجوم عدالت ہوسکتا تھا جہاں جج، وکلاء اور شہری بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں لیکن گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کیا، فائرنگ کے باوجود جان کی پروا نہ کرتے ہوئے حملہ آورکو آگے جانے سے روکا۔
دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آج عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ بار کونسل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتوں کی سیکورٹی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں ،ادھرکراچی بار نے بھی آج عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔