کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے چارسدہ باچاخان ینورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت اورجاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی پر حملہ افسوسناک اور قانون نافذکرنے والے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، دہشتگردی کے واقعات میں غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں۔
آرمی پبلک اسکول کے واقعے سے سبق حاصل کرنے کے بجائے حکمرانوںنے بھلادیا،پہلے سے دہشت گردی کے تھریٹ تھے تو تعلیمی اداروں کی سیکورٹی میں اتنی کوتاہی کیوں برتی گئی، پے درپے دہشت گردی کے واقعات حکمرانوں کی نااہلی ہے،ملک کا سربراہ ایک دن بھی اپنی سرزمین پرنہ ٹکے تو پھر دہشت گردی کے واقعات کا سدباب کون کرے گا۔ بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ آرمی پبلک اسکول کے واقعے کے بعد قوم نے متحد ہوکر دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کیا تھا مگر حکمران طبقہ کے غیر سنجیدہ رویوں کے باعث آج باچاخان یونیورسٹی میں طلبہ وطالبات کو خون میں نہلادیا گیا اس واقعے کی تمام تر ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
حکمرانوں کے دہشت گردی کو ختم کرنے کے بلند بانگ دعووں قلعی کھل چکی ہے، حکمران عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دہشت گرد تسلسل سے اپنی مذموم کاروائیوں میں مصروف ہیں ،انہوںنے کہاکہ ہر دور میں حکمرانوں نے واقعات سے سبق حاصل کرنے کے بجائے بیان بازی اور فوٹو سیشن اور چند اعلانات کے بعد خاموشی اختیار کی جس کے بھیانک نتائج قوم کو بھگتنا پڑجاتے ہیں ، انہوںنے کہاکہ آرمی پبلک اسکول پر حملہ کے بعد ہمارے حکمران فوٹو سیشن اور طفل تسلیوں میں مصروف ہوگئے اور دہشت گرد اندورون خانہ منظم ہوتے رہے اگر قومی ایکشن پلان کے اگر ایک فیصد پر بھی عملدرآمد کرلیا جاتاتو چارسدہ کا افسوسناک واقعہ کسی صورت پیش نہ آتا اور نہ کسی دہشت گرد کو یہ جراء ت ہوتی کہ وہ قوم کے معماروں کا قتل کرے۔
انہوں نے کہاکہ جب تک حکمران سنجیدگی سے دہشت گردوں کے خلاف اقدامات نہیں کریں گے یوں ہی دہشت گرد لاشوں کے تحفے دیتے رہیں گے گزشتہ چند روزمیں تین سے زائد دہشت گردی کے واقعات رونماہوچکے ہیں اس کے باوجود حکمران یہ کہتے نہیں تھکتے کہ ہم نے دہشت گردی ختم کردی ہے،انہوںنے کہاکہ حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے دہشت گرد پھر سے ملک میں منظم ہورہے ہیں حتیٰ کہ کراچی کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہیں، جرائم، بھتہ خوری اور قتل وغارتگری کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے،حکمرانوں کے غیر سنجیدہ رویوں سے دہشت گردوں کے حوصلے بلند اورقوم دہشت گردی کا شکارہورہی ہے ، انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کو بیرونی دوروں سے فرصت ملے گی تو وہ ملکی معاملات پر توجہ دیں گے جب سے اقتدار سنبھالا صرف دورے اور وعدوں کے علاوہ قوم کو کچھ بھی نہیں دیا، انہوںنے پوری قوم، حکومت اور تمام اسٹیک ہولڈرز سیاسی تنظیموں مذہبی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ متحدہوکر اس دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے سنجیدہ کوششٰں کریں ،انھوں نے سوال کیا کہ آخر کب تک مائیں اپنے جگر گوشوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گی۔