وزیر اعظم چوہدری عبد المجید کی طرف سے فوری طور پر تمام فیصلوں پر عمل درآمد کا حکم

اسلام آباد : دینی مدارس آزاد ریاست میں خواندگی کی شرح میں اضافہ کے لیے گرانقدر خدمات انجام دے رہے ہیں۔حکومت دینی مدارس کے تمام مسائل حل کرے گی۔اقامتی طلباء کا وظیفہ 1000روپے ماہانہ کر دیا گیا۔ اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیر کے اعلی سطحی وفدکے ساتھ 29مئی2012کے طے شدہ امور اور کیے گے فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہونے کا شکوہ، وزیر اعظم چوہدری عبد المجید کیطرف سے فوری طور پر تمام فیصلوں پر عملدرآمد کا حکم۔ان فیصلوں کااعلان کشمیر ہائوس اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ اور وزیراعظم آزادکشمیر کے درمیان میٹنگ کے بعد کیا گیا۔

وفد میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیر اور تنظیم المدارس آزادکشمیر کے صدر مولانا پیر سید نذیر حسین شاہ گیلانی ، جنرل سیکرٹری اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیر و سواداعظم اہل سنت والجماعت آزادکشمیر اوروفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مسئول برائے کشمیر مولاناقاضی محمود الحسن اشرف ،مولنا الطاف حسین سیفی ناظم اعلیٰ تنظیم المدارس آزادکشمیر، مولانامفتی غلام رسول نقشبندی امیر جمعیت علماء اسلام مظفرآباد، مولانا صاحبزادہ فضل الحق نقشبندی کوٹلی، مولانا کبیر احمد میر پوراوردیگر شامل تھے۔ اس موقع پر چیرمین علماء ومشایخ کونسل حافظ طارق محمود راجہ ، وائس چیرمین محمد فضل الرسول طاہر اور بعض وزراء حکومت بھی موجود تھے ۔وفد نے تحریری یاداشت میں دینی مدارس کے اقامتی طلباء کے لیے ماہانہ 1000روپے مختص کرنے کے لیے گذشتہ فیصلے کی نشاندہی کرتے ہوئے اس وقت تک عملدرآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے چئیرمین مرکزی زکوة کونسل اور سیکرٹری زکوٰة کونسل کو تحریری حکم دیا کہ تمام مسالک کے علماء کے ساتھ میٹنگ میں اقامتی طلباء کے لیے ماہانہ 1000کا فیصلہ ہو چکا ہے۔23/9/13کے کونسل کے اجلاس میں وزیر اعظم نے نارمل میزانیہ میں بھی دینی مدارس کے حوالہ سے کیے گے اعلان پر فوری عمل درآمد کے احکامات جار ی کیے۔علماء کے نمائندہ وفد نے نارمل میزانیہ میں دینی مدارس کے لیے کم از کم 20کروڑ ماہانہ مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا ہم آزاد کشمیر میں اسلامی معاشرہ کے قیام کیلیے کوشاں ہیںاور دینی مدارس ان مقاصد کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل کام کر رہے ہیں اس لیے حکومت ان کے تمام مسائل حل کرے گی۔