کراچی (جیوڈیسک) پولیس نے ایس پی چودھری اسلم پر حملے میں ملوث مبینہ خود کش حملہ آور کی شناخت نعیم اللہ کے نام سے کر لی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم کراچی کے علاقے پیر آباد کا رہائشی تھا اور اس نے عسکری تربیت افغانستان سے حاصل کی تھی اور وہ مختلف کالعدم تنظیموں کے کام کرتا تھا۔
نعیم اللہ کا نام پولیس کی انتہائی مطلوب ملزموں کی فہرست میں بھی شامل تھا۔ پولیس نے ملزم کے پانچ رشتے داروں کو تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا ہے جبکہ ملزم کے بھائیوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے بھی حاصل کر لیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق نعیم اللہ کی شناخت فنگر پرنٹس کے ذریعے کی گئی ہے۔ دوسری جانب چودھری اسلم پر حملے کی نوعیت کے حوالے سے سی آئی ڈی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیموں میں اختلافات برقرار ہیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کا موقف ہے کہ دھماکا خیز مواد جیری کین لیاری ایکسپریس وے پر ہی نصب اور دھماکا آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا جبکہ سی آئی ڈی حکام کہتے ہیں کہ دھماکا خیز مواد گاڑی میں رکھا گیا تھا۔
ایف آئی اے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا خیز مواد کی مقدار 25 کلو گرام سے زیادہ نہیں تھی جبکہ سی آئی ڈی حملے میں 100 کلو گرام دھماکا خیز مواد کے استعمال پر قائم ہے۔
دھماکے تحقیقات کرنے والی ٹیموں میں اختلافات کے باعث تاحال حتمی رپورٹ اور مقدمے کا اندراج نہیں ہو سکا۔