کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کاایک اجلاس آج ہواجس میں وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے قائد تحریک الطاف حسین کوقومی شناختی کارڈ کے اجراء میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کرنے اورطرح طرح کے حیلے بہانوں کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس کے بعد اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پہلے وفاقی وزارت داخلہ کے حکام کی جانب سے یہ عذرپیش کیا گیا کہ ان کے پاس الطا ف حسین کی درخواست کاکوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ پھر وفاقی وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے یہ کہا گیا کہ الطاف حسین نے شناختی کارڈ کیلئے تمام قانونی تقاضے پورے نہیں کئے۔ جب ایم کیوایم کی جانب سے تمام ترثبوت وشواہد میڈیا کے ذریعے قوم کے سامنے لائے گئے تو وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن کی جانب سے قومی اسمبلی کے ایوان میں یہ بتایا گیا کہ نادرا کے پاس سے الطا ف حسین کی درخواست کا ڈیٹا اڑ گیا ہے۔
گزشتہ روز کراچی میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایم کیوایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے جب وزیراعظم نوازشریف کو شناختی کارڈ کے معاملے سے آگاہ کیاتوانہوں نے موقع پرہی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو شناختی کارڈ کے معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی لیکن اب وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکی جانب سے یہ نیا بہانا پیش کیا جارہا ہے کہ نادراکے ریکارڈ میں الطاف حسین کی تصویر صحیح نہیں ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ چوہدری نثار نے الطا ف حسین کے شناختی کارڈ کے معاملے کواپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے اوروہ اس کی راہ میں طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ چوہدری نثارکے اس متعصبانہ طرز عمل کی وجہ سے الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والے عوام میں شدیدغم وغصہ پایا جاتا ہے، اگریہ متعصبانہ طرزعمل بندنہ کیا گیا اور الطاف حسین کے شناختی کارڈ کااجراء نہ کیا گیااور انھیں بنیادی حق سے محروم رکھا گیا تو ملک بھرمیں عوام اس عمل کے خلاف سراپااحتجاج ہوں گے۔