کراچی (جیوڈیسک) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان صرف دن کے اوقات کے لئے ملک کے وزیر داخلہ ہیں، اگر دہشت گردی کا کوئی واقعہ رات میں ہو جائے تو ان کی ذمہ داری نہیں ہوتی۔
کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی ایک بھی ایسا لیڈر نہیں جو نام لے کر طالبان کو دہشت گرد کہہ سکے، وفاقی حکومت نے کبھی سوچا ہے کہ جب وہ طالبان کے حق میں بیان دیتے ہیں تو اُس وقت ان گھروں میں کیا گزرتی ہے جو طالبان کے حملوں سے متاثر ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس دہشت گردی سے نمٹنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے جب کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان طالبان کی شان میں قصیدے پڑھتے نہیں تھکتے، چوہدری نثار صرف دن کے اوقات کے لیے وزیر داخلہ ہیں، اگر دہشت گردی کا کوئی واقعہ رات کو ہوجائے تو ان کی ذمہ داری نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان حالات چوہدری نثار کے بیان کے بعد سے کشیدہ صورت حال اختیار کر گئے ہیں جس میں اُنہوں نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے 6 بار سیکورٹی الرٹ جاری کیا لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت حملہ روکنے میں ناکام رہی اِس لیے کراچی ائیرپورٹ حملے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
دوسری جانب سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام ایئرپورٹس وفاقی حکومت کے زیر اثر آتے ہیں لہذا ان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھی وفاقی حکومت کی بنتی ہے۔