وزیر داخلہ کی برطرفی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چودھری نثار کی برطرفی کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے موقف اختیار کیا ہے کہ وزارت داخلہ دہشت گردی کے ملزموں اور مجرموں کی اجتماعی رہائی کے لیے کوائف جمع کر رہی ہے۔

ن لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی نے اڈیالہ جیل کے 50 قیدیوں سے 5 گھنٹے تک مذاکرات کیے۔ آئین کے تحت صدر مملکت کو بھی اجتماعی معافی کا کوئی اختیار نہیں۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ قیدیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات پر حکم امتناعی جاری کرے اور وزارت داخلہ سے پوچھا جائے کہ قیدیوں کی رہائی کے لیے سمری صدر کو بھجوائی گئی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر داخلہ بخوبی آگاہ ہیں کہ سابق ایم این اے جاوید پراچہ بنوں جیل پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ جاوید پراچہ کو خظرناک قیدیوں تک رسائی دینا ملکی سلامتی کو دا پر لگانے کے مترادف ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

وزیر داخلہ کی کارکرگی مایوس کن ہے، اس لیے عدالت وزیر داخلہ کو برطرف کرنے کے لیے حکم جاری کیا جائے۔ درخواست میں وزیر داخلہ، وزارت داخلہ اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔