اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ای سی ایل سے متعلق نئی پالیسی کے تحت 65 ہزارافراد کے نام نکالے جارہے ہیں۔
وزارت داخلہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ای سی ایل سے متعلق واضح پالیسی اختیار کی جا رہی ہے، ای سی ایل سے 65 ہزار افراد کے نام نکالے جارہے ہیں، کئی افراد کے نام 80 کی دہائی میں شامل کئے تھے اور وہ اب بھی بیرون ملک سفر نہیں کرسکتے۔
اب کسی کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بھولا نہیں جائے گا نہ ہی کسی جواز کے بغیر کسی کا نام ای سی ایل میں شامل جائے گا، ای سی ایل میں ڈالے گئے شخص کو اپیل کا حق حاصل ہوگا۔ ای سی ایل کا ہرسال جائزہ بھی لیا جائے گا۔ ای سی ایل میں کسی کانام ڈالنے کے لیےنوٹی فکیشن جاری ہوگا۔ ای سی ایل میں موجود غیرملکیوں کے لیے الگ پالیسی مرتب کی جائے گی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے پہلے سال میں نادرا کی آمدنی میں 5 ارب روپے کا اضافہ ہوا، وہ کسی کی نوکری کے دشمن نہیں بلکہ کرپٹ افراد کے خلاف ہیں، نادرا سمیت کسی ادارے میں بدعنوان ملازمین کو برداشت نہیں کیا جائے گا، جعل سازی میں ملوث نادرا کے 138 ملازمین کو نکالا گیا ہے اور کئی گرفتار بھی ہوئے ہیں۔ اداروں میں اچھےملازمین کی حوصلہ افزائی کے لیے مراعات دی جائیں گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جب سے انہوں نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تو ان کی کوشش تھی کہ پاسپورٹ کے حصول کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی آسان فراہمی یقینی بنا رہے ہیں، وزارت داخلہ پاسپورٹ کے لیےایس ایم ایس رابطہ سروس کا اجرا کر رہی ہے، ایس ایم ایس سروس سے پاسپورٹ کے حصول میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔
کسی کو پاسپورٹ کے حصول کے لئے سفارش کی ضرورت نہیں ہوگی، سروس کے ذریعے درخواست گزار پاسپورٹ کے تمام مراحل سے باخبر رہ سکے گا، اگلے مہینے سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پاسپورٹ شناختی کارڈ کی ہوم ڈلیوری کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں، اس کے بعد اس کو ملک بھر میں پھیلا جائے گا۔