کراچی (جیوڈیسک) برطانیہ کے دورے پر گئے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے لندن میں برطانوی حکام سے اہم ملاقاتیں کی ہیں جس میں عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس سے متعلق ایشوز زیر بحث آئے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں رکاوٹیں دور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ برطانوی حکام نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ عمران فاروق قتل کیس کے ملزم گرفتار کرنیوالے اہلکاروں سے ملاقات کی اجازت دی جائے جبکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کی تحویل کے معاہدے پر بھی پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے برطانوی ہم منصب تھریسامے سے لندن میں ملاقات کی جس میں پاک برطانیہ تعلقات، سیکیورٹی کے شعبے میں جاری دو طرفہ تعاون، برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی خدمات و کردار پر بات چیت اور دونوں ممالک میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔
دونوں وزرائے داخلہ نے سٹریٹیجک ڈائیلاگ کے تحت تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔ دونوں رہنمائوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ، سیکیورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھانے اور کائونٹر ٹیررازم سے متعلقہ معلومات اور تجربات کے تبادلے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔
دوسری جانب لندن کی عدالت میں ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی بند کمرے میں سماعت کے دوران سرفراز مرچنٹ نے بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ تاہم الطاف حسین پیش نہ ہوئے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے تحقیقات کیلئے مزید وقت مانگ لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ویسٹ لندن کی عدالت میں ہوئی۔ کیس کے اہم ملزم سرفراز مرچنٹ پیش ہوئے۔ دوران سماعت غیرمتعلقہ افراد کو باہر نکال کر عدالت کا دروازہ بند کر دیا گیا۔
سرفراز مرچنٹ نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ منی لانڈرنگ میں ضبط شدہ رقم ان کی ہے۔ وہ رقم کے جائز ہونے کے ثبوت پیش کرنے کو تیار ہیں۔ اس موقع پر سکاٹ لینڈ یارڈ نے استدعا کی کہ منی لانڈرنگ کیس انتہائی پیچیدہ ہے اس لئے تحقیقات کے لئے مزید وقت دیا جائے جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سکاٹ لینڈ یارڈ کو مزید وقت دے دیا اور سماعت ختم کر دی۔
واضح رہے کہ کیس میں کسی بھی ملزم پر ابھی تک فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔ تمام ملزم عبوری ضمانت پر ہیں اور ان کی آئندہ ماہ پولیس کے پاس پیشی متوقع ہے۔