بعض افراد پنیر سے اجتناب کرتے ہوئے اسے موٹاپے کی وجہ قرار دیتے ہیں لیکن اب ایک نئی تحقیق سے پنیر کے بہت سے فائدے منظرِ عام پر آئے ہیں۔
پنیر خواہ شیڈر ہو، برائی ہو یا پرمیسن، یہ جگر کو توانا رکھتے ہوئے اس کے سرطان سے بچاتا ہے۔ پنیر میں موجود ایک مرکب، اسپرمیڈائن جگر کے متاثرہ خلیات کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جگر فائبروسِس، ہیپٹوسیلولرکارسینوما (ایچ سی سی ) کو روکتا ہے جو جگر کے کینسر کی سب سے عام وجہ بھی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں جگر کا کینسر ہرسال ہزاروں لاکھوں افراد کی جان لے رہا ہے۔
ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہوں کو اسپرمیڈائن کھلایا تو حیرت انگیز طور پر ان کی عمر میں 25 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔ اگر چوہوں کی طرح یہ انسانوں کی زندگی میں اضافہ کرسکے تو انسان کے 100 برس تک زندہ رہنے کی امید پیدا ہوجائے گی تاہم اسپرمیڈائن کے سپلیمنٹ بنانے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے مزید انکشاف کیا کہ باقاعدگی سے مشروم، سویا، دالیں، مکئی اور مکمل اناج (ہول گرین) کھانے سے بھی زندگی طویل ہوتی ہے۔
غذائی ماہرین کا اصرار ہے کہ تین اشیا زندگی کو طوالت دے سکتی ہیں، اول کیلوریز کو جسم میں تلف کرنا، دوم گوشت اور دیگر پروٹین میں موجود میتھیونائن امائنو ایسڈ سے گریز اور ریپامائسن جیسی ایک دوا جانداروں کی زندگی بڑھانے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔
اگرچہ گوشت سے پرہیز اور کم خوراکی کا رحجان عام ہے لیکن ریپامائسن جسمانی دفاعی نظام کو دباتی ہے اس لیے پنیر میں موجود اسپرمیڈائن اس کا بہترین متبادل ہے۔ اس سے قبل ڈنمارک کے آرہس یونیورسٹی اسپتال نے اپنی تحقیق میں بتایا تھا کہ دانتوں کی اچھی طرح صفائی جگر کے امراض سے بچاتی ہے کیونکہ منہ کے بیکٹیریا جگر تک جاکر اسے بیمار کرتے ہیں۔