کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تصدیق کے شام پر عالمی برادری کے دباو میں اضافہ ہوگیا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف فوجی کارروائی پر غور کیا جارہا ہے۔ شام میں سرکاری فوج کی جانب سے نہتے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی تصدیق کے بعد شام کی صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔
عالمی برادری نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے شام پر دبا بڑھا دیا ہے۔ امریکی جنگی بحری جہاز خطے میں موجود ہیں۔ برطانیہ نے شام کے قریب قبرص میں جنگی طیارے اور فوجی سامان جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے واشنگٹن میں ذرائع سے گفتگو میں کہا کہ شام میں کیمیائی ہتھیار صرف حکومت کے پاس ہیں اور ان ہتھیاروں کے استعمال کی صلاحیت بھی شامی حکومت ہی رکھتی ہے۔
اس لیے وہی ذمے دار ہے۔ امریکا شام کے خلاف فوجی کارروائی پر غورکر رہا ہے۔ شام کے حلیف روس نے امریکا کو ایسے کسی بھی اقدام کے خلاف خبردار کیا ہے۔ ادھر شام کے صدر بشارالاسد نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزام کو احمقانہ قرار دیا اور کہا کہ شام میں امریکا کی طرف سے کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت ناکام ہو گی۔