کیمیائی حملوں کے تباہ کن اثرات اپاہج بچوں کی پیدائش

Syria

Syria

دمشق (جیوڈیسک) شام میں صدر بشارالاسد کی حامی فورسز کی جانب سے باغیوں کے خلاف مبینہ طور پر کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے نہایت تباہ کن اثرات سامنے آئے ہیں اور ان حملوں سے متاثرہ مائیں مافوق الفطرت اور اپاہج بچے جنم دینے لگی ہیں۔

ادلب کے باب الھویٰ اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جود نامی ایک بچی جو اب چار ماہ کی ہو چکی ہے جسمانی طور پر معذور ہے۔ اس کی معذوری کی بنیادی وجہ اس کی ماں کا کیمیائی حملے کے نتیجے میں متاثر ہونا بتایا جاتا ہے۔ بچی کی والدہ گزشتہ برس مئی میں حمص میں صدر بشارالاسد کی فوج کی طرف سے کیے گئے ایک کیمیائی حملے سے زخمی ہوئی تھی، تب وہ دو ماہ کی حاملہ تھی۔ کیمیائی گیس کے مضر اثرات نے اس کے رحم میں موجود بچی کو بھی اپاہج بنا دیا ہے۔ بچی کی نگہداشت پر مامور ڈاکٹر نے بتایا کہ شیر خوار کی معذوری کی بنیادی وجہ اس کی والدہ کا کیمیائی حملے سے متاثر ہونا ثابت ہو گیا ہے۔

کیمیائی حملے سے متاثر ہونے کے باوجود خاتون کا حمل برقرار رہا لیکن پیدا ہونے والی بچی کی بائیں ٹانگ اور دائیں ہاتھ کی ایک انگلی کٹی ہوئی دکھائی دیتی ہیں اور بایاں پاؤں مکمل طور پر ٹیڑھا ہے جس کی انگلیوں کی پور غائب ہیں۔ ادھر اسد فورسز کے مخالفین پر حملے کے نتیجے میں 60 افراد ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فوجی ہیلی کاپٹروں نے حلب میں مخالفین کے زیر کنٹرول علاقوں میں پیٹرول بم پھینکے جس کے نتیجے میں متعدد رہائشی مقامات کو نقصان پہنچا، دارالحکومت دمشق، دریا، جبار اور ملیحا کے علاقے انتظامی فورسز کے شدید حملوں کی زد میں رہے اور جنگی طیاروں نے ادلب، لازکیہ اور درعا میں بھی مخالفین کے زیر کنٹرول علاقوں پر بمباری کی ہے۔

شامی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں کئے گئے آپریشنوں میں کثیر تعداد میں مسلح گروپوں کو ہلاک اور ان کی گاڑیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ دریں اثناء شام کے دوسرے اہم شہر حلب میں شہری پانی سے محروم ہو گئے ہیں کیونکہ عسکریت پسندوں نے بشارالاسد اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کو پانی کی ترسیل کاٹ دی ہے۔ پچھلے ماہ باغیوں نے بشار الاسد کے زیر قبضہ علاقے کی بجلی منقطع کر دی تھی آبزر ویٹری کے مطابق یہ پانی النصرہ فرنٹ نے بند کیا ہے۔

علاوہ ازیں مشرقی صوبے دیر الزور میں خانہ جنگی کے باعث ایک لاکھ سے زیادہ شہریوں کی نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔ ادھر شامی سپریم کورٹ نے صدارتی الیکشن کے لئے صدر بشارالاسد سمیت تین امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا، انتخابات جون میں ہوں گے۔