نیویارک (جیوڈیسک) بعض اوقات کسی ایک بیماری کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات کا زیادہ استعمال دیگر بیماریوں کا بھی باعث بن سکتا ہے اور امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سینے کی جلن کی دوا کا زیادہ عرصے تک استعمال گردوں کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ماہرین طب سینے میں جلن کے مریضوں کو بیماری کے بڑھنے پر پروٹون پمپ انہیبیٹر (پی پی آئی) نامی ادویات کے محدود وقت تک استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جن سے پیٹ میں تیزابیت کا خاتمہ ہوتا ہے جب کہ یہ ادویات سینے کی جلن اور السر کے علاج کے لیے بھی مفید ہوتی ہیں۔
اس تحقیق کے دوران امریکی تحقیق کاروں نے ایک لاکھ 70 ہزار لوگوں کا معائنہ کیا جو پی پی آئی ادویات استعمال کررہے تھے اور 20 ہزار ایسے لوگ جو متبادل ادویات کا استعمال کر رہے تھے۔ تحقیق کاروں کے مطابق 5 سال کی تحقیق کے بعد یہ بات سامنےآئی کہ پی پی آئی استعمال کرنےوالے 28 فیصد مریضوں کوگردوں کی مستقل بیماری کا خطرہ تھا اور 98 فیصد کو گردوں کے فیل ہونے کا خطرہ لا حق تھا۔
برطانیہ میں پی پی آئی ادویات کی فروخت کی اجازت ہے جن کی مدد سے ہرسال لاکھوں لوگوں کا علاج ہوتا ہے۔ ان میں اومیپرازول، ایس اومیپرازول، لینسوپرازول، پینٹوپرازول اور ریبپرازول شامل ہیں جو کسی بھی دوا خانے سے خریدی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ پروٹان پمپ معدے کے اندر قدرتی طور پر پایا جاتا ہے جو وہاں ہائیڈروکلورک ایسڈ ( ایچ سی ایل) پیدا کرتا ہے۔ یہ ادویات اس پمپ کو بند کر دیتی ہیں جس سے تیزاب کی پیداوار مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے اور معدے کی جلن کے مریضوں کو افاقہ ہوتا ہے۔