نئی دہلی (جیوڈیسک) ریاست چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں پیر کے روز نکسلیوں نے گھات لگا کر ’سی آر پی ایف‘ کے ایک دستے پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں 24 جوان ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 6 کی حالت نازک ہے۔
یہ حملہ نکسلی سرگرمیوں سے بری طرح متاثر جنوبی بستر کے علاقے میں برکا پال اور چنتا گپھا کے درمیان دن میں تقریباً ایک بجے پیش آیا۔
ہلاک ہونے والے جوانوں کا تعلق نیم مسلح دستے ’سی آر پی ایف‘ کے 74 ویں بٹالین سے ہے۔ وہ نکسلی سرگرمیوں کے خلاف چلائے جانے والے آپریشن کے تحت وہاں تعینات تھے۔
سکما کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جتیندر شکلا نے بتایا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ’سی آر پی ایف‘ کا دستہ مذکورہ علاقے میں گشت کر رہا تھا۔
اسے ایک سڑک کی تعمیر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ حملے کے وقت جوانوں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا۔ دونوں طرف سے کئی گھنٹے تک گولیوں کا تبادلہ ہوتا رہا۔ رپورٹوں کے مطابق، تقریباً 300 نکسلیوں نے حملہ کیا تھا جن میں 70فیصد خواتین تھیں۔
وزیر مملکت برائے داخلہ، ہنس راج اہیر نے ’سی آر پی ایف‘ کے ڈائرکٹر جنرل کو متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور جوانوں کے ہتھیار بھی لوٹ لے گئے۔
حملے کے بعد ریاستی وزیر اعلیٰ، رمن سنگھ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
سکما نکسلی شورش پسندوں کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ اسی سال 11 مارچ کو ان کے حملے میں 12 جوان ہلاک ہوئے تھے۔