اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود اگرچیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں تاخیر ہوئی تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
اپنے ایک بیان میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ وہ 9 نومبر کو 15 روز کے لئے بیرون ملک جارہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو آگاہ کردیا ہے۔ اس کے باوجود چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے وزیراعظم نواز شریف نے اب تک ان سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اس معاملے میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے، اگر ایسا ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعظم نواز شریف پر عائد ہو گی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے وہ تحریک انصاف سے بھی مشاورت کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کی مدت 4 سال کرنے میں عمران خان پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں، ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہییں، عمران خان مذاکرات پرآئیں تو جوڈیشل کمیشن سمیت تمام باتوں پربات ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ ایک برس سے زائد عرصے سے خالی ہے اور سپریم کورٹ نے اس عہدے پر 13 نومبر تک تقرری کا حکم دے رکھا ہے۔