اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا ہے کہ مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری نہ ہوئی تو وزیراعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کیخلاف کارروائی کرینگے، سماعت ملتوی ہونے سے یہ سمجھیں کہ پیر تک مہلت مل گئی ، تقرری پانچ دسمبر تک ہو جانی چاہئے۔
چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مستقل چیف الیکشن کمشنر تقرری کیس کی سماعت کی۔
اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان چیف الیکشنر کمشنر تقرری کے معاملے پر ملاقات ہوئی جس میں مختلف ناموں پر غور کیا گیا۔
وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر چیف الیکشنر کمشنر کے نام پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ پانچ دسمبر تک چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے انتظامی حکم کے ذریعے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی نامزدگی واپس لی جا چکی ہے، پانچ دسمبر کے بعد جسٹس انور ظہیر جمالی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نہیں رہیں گے اگر پانچ دسمبر تک مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری نہ ہوئی تو وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے خلاف عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر کاروائی کریں گے۔
عدالت نے سماعت آٹھ دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ سماعت ملتوی کیے جانے کو یہ نہ سمجھا جائے کے پیر تک مہلت مل گئی ، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پانچ دسمبر تک ہو جانی چاہئے۔