اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے اینٹی نارکاٹکس فورس کے بجٹ،اور کارکردگی سے متعلق تفصیلات کل طلب کرلیں۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے منشیات اسمگلنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے استفسار کیا کہ اے این ایف بتائے اب تک منشیات کے کتنے سرغنہ پکڑے؟چیف جسٹس نے اے این ایف کے قانونی مشیر سے کہا کہ آپ نے پاکستان آرمی کی وردی پہنی ہے ایک اونس بھی منشیات اسمگل نہیں ہونی چاہئے، چیف جسٹس نے کہا کہ اے این ایف کا کتنا بجٹ ہے۔
کیا کارکردگی ہے کل تک تفصیلات عدالت میں پیش کریں۔اے این ایف کے قانونی مشیر کرنل ریٹائرڈ بشیر نے عدالت کو بتایا کہ ایران افغانستان سرحد پوری طرح کور نہیں ہو سکتی، ہمارے پاس صرف ایک ہزار جبکہ ایران میں 33 ہزار کی فورس ہے۔جسٹس اعجاز چودھری نے ریمارکس دیئے کہ منشیات والی گاڑی فیض آباد پر تو پکڑی جاتی ہے، اے این ایف کو یہ پتا نہیں ہوتا گاڑی کہاں سے چلی اور سرغنہ کون ہے۔