چیف جسٹس آف پاکستان کلفٹن میں انڈر پاس فلائی اوور کا ترقیاتی کام فوری طور پر شروع کروائیں، اشرف نواز

پاکستان پیس موومنٹ کے چیئر مین اشرف نواز خان نے چیف جسٹس آف پاکستان ، صدر ، وزیر اعظم ، گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ کلفٹن میں تعمیر کئے جانے والے انڈر پاس اور فلائی اوور پر فوری طور پر کام بحال کروایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا ترقی کی جانب گامزن ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان کے ریونیو انجن کراچی شہر جو کہ پہلے ہی محرومیوں ، ناکامیوں اور افسوسناک صورتحال سے دوچار ہے اگر کوئی پرائیویٹ ادارہ کراچی کے لاکھوں شہریوں کو مفت سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو اسے مختلف صورتحال سے تنگ کر کے کام رکوانے کی سازشیں کی جا رہی ہیںجو کہ کراچی دشمنی کا پیش خیمہ لگتا ہے ۔ یہ بات انہوں نے عوامی مفادات کے لئے کلفٹن میں جاری بحریہ ٹائون کے ترقیاتی کاموں کے رک جانے کے موقع پر پاکستان پیس موومنٹ کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وائس چیئر پرسن شہناز ہاشم، کیپٹن (ر) سراج ولی خان، ریاض علی، ظفر قریشی، جاوید اختر، شہناز جاوید، غزالہ فردوس، عظمیٰ احمد سمیت مختلف دیگر این جی اوز اور پرائیویٹ اسکولوں کے پرنسپلوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر کلفٹن میں رکے جانے والے ترقیاتی کاموں پر شدید مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں عوامی مفادات کے لئے منصوبوں پر کام کرنے والے پرائیویٹ سیکٹر اور حکومتی اداروں کو بھی پاکستان پیس فورم ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔

اس موقع پر اراکین نے بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض سے بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر 7روز میں کلفٹن میں جاری ترقیاتی کام شروع نہیں کئے گئے تو پاکستان پیس فورم کے اراکین ، طلباء و طالبات ، سول سوسائٹی، وکلاء سمیت دیگر سماجی اور مذہبی تنظیموں کے اراکین کے ہمراہ شہر بھر میں بھرپور احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئیے جائیں گے ۔ اس موقع پر اشرف نوازخان نے کہا کہ ہم احتجاج کا سلسلہ آج سے ہی شروع کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کام رکنے سے نہ صرف لاکھوں شہری متاثر ہو رہے ہیں بلکہ عبد اللہ شاہ غازی کے مزار پر آنے والے ہزاروں زائرین بھی پریشانی و مشکلات میں مبتلا ہیں۔ لہذا سپریم کورٹ سمیت تمام ادارے مل بیٹھ کر بحریہ ٹائون کے عوامی مفادات کے منصوبے کو فوری طور پر پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔