اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان نے متعلقہ حکام کو دوران سفر روٹ لگانے سے منع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس جسٹس تصدق حسین جیلانی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کیلئے روٹ لگانے سے ٹریفک میں خلل پیدا ہوگا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جتنا سیکیورٹی سٹاف سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دیا گیا تھا وہ سٹاف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے ساتھ ہوگا۔ چیف جسٹس تصدق جیلانی کی سپریم کورٹ سے آمدورفت کیلئے ٹریفک اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔
چیف جسٹس تصدق جیلانی کے موٹر کیڈ میں 35 اہلکار پر مشتمل 7 گاڑیاں شامل ہیں۔