کراچی ( اسٹاف رپورٹر )جسٹس ایس خواجہ کو چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ ملنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین فاروق کمال‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ صدر محمد سلیمان راجپوت‘ نائب صدر یونس سایانی ‘ سیکریٹری راجہ انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ کراچی ڈویژن کے صدر اقبال چاند ‘ شعبہ خواتین کی سربراہ میڈم انیتا ‘ میڈم تبسم ناز و دیگر نے یقین ظاہر کیا کہ16اگست کو ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس ناصرالملک کی جگہ 17اگست کو حلف اٹھانے والے نئے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نظریہ ضرورت و مصلحت کی بجائے آئین کی اجارہ داری وپاسداری کویقینی بنائیں گے۔
امیر پٹی نے فوجی عدالت کیس کے فیصلے میں جسٹس ایس خواجہ کی جانب سے اختلافی نوٹ کی جرا ¿تمندی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جسٹس جواد ایس خواجہ کا اختلافی نوٹ آئین کی درست تشریح اور اس بات کا ثبوت ہے کہ پارلیمنٹ مقتدرہ نہیں بلکہ آئین مقتدر ہے جس کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ضرور ہے مگر آئین سے متصادم قوانین سازی کا اختیار پارلیمنٹ کو بھی نہیں ہے۔