چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی ہے کہ حساس نوعیت کے اس نازک اور سنگین مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں
Posted on September 27, 2013 By Geo Urdu کراچی
کراچی : جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر پروفیسر نظام الدین میمن نے عید قرباں کی آمد کے ساتھ ہی کھال مافیا کے فعال ہونے اور قربانی کی غرض سے جانور لانے والے شہریوں کو زبردستی کھال کی پرچی تھمانے کے خدشے کے پیش نظر چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی ہے کہ حساس نوعیت کے اس نازک اور سنگین مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور حکومت کی جانب سے چرم قربانی کیلئے بنائے گئے۔
ضابطہ اخلاق پرعمل درآمد یقینی بنانے کے احکامات صادر فرمائیں تاکہ عوام اس بارتو پورے اطمینان قلب کے ساتھ اس مذہبی فریضے سے عہدہ برآ ہوسکیں۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کراچی میں ہر سال شہریوں سے اسلحے کے زور پرجبری چندے اورکھالیں وصول کر کے مذہبی فریضے کو پوری آزادی سے ادا کرنے سے محروم کردیا جاتاہے۔
حکومت ضابطہ اخلاق تو بناتی ہے مگر اس کی دھجیاں بکھیر دی جاتی ہیں اس بار ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے پہلے سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ شہر قائد کے عوام بدقسمتی سے اس حد تک یرغمال ہوچکے ہیں کہ زکوٰة فطرے اور قربانی جیسے خالص مذہبی فریضے بھی پوری آزادی کے ساتھ سر انجام دینے سے قاصر ہیں ایسے مواقعوں پر ایک نام نہاد لبرل تنظیم کے مسلح کارکنان فعال ہوجاتے ہیں۔
اورشہریوں سے جبری چندہ اورکھالیں وصول کرنے لگتے ہیں اور انکار کی صورت میں قربانی کے جانور کو گولی مارنے سے بھی دریغ نہیں کرتے گزشتہ سال ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بقر عید کے موقع پر مختلف لسانی و سیاسی گروہ اپنے اپنے زیر اثر علاقوں اور فلیٹس پرقبضہ کرلیتے ہیں اورایریاز میں بیرئیر لگا کر دینی جماعتوں مساجد اورفلاحی اداروں کیلئے نوگو ایریاز بنا دیتے ہیں۔
سنت ابراہیمی کی ادائیگی میں رکاوٹ ڈالنے والے ان گروپوں اور تنظیموں کے خلاف حکومت ہر سال روایتی طورپر ضابطہ اخلاق بناتی ہے مگر مسلح عناصر اس ضابطے کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے قربانی کی کھالوں کی چھینا جھپٹی جاری رکھتے ہیں۔
کوئی انہیں روکنے والا نہیں ہوتا۔ نظام الدین میمن نے چیف جسٹس سے خصوصی اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں کے سربراہوں کو ہدایت دیں کہ وہ امن وتحفظ کے اقدامات یقینی بنائیں تاکہ شہری آزادی سے سنت ابراہیمی ادا کرسکیں۔