کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ وزیر داخلہ سہیل انور سیال اور پولیس افسران کے ہمراہ سندھ ہائی کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے چیف جسٹس جسٹس سجاد علی شاہ سے ملاقات کی اوران کے مغوی بیٹے کی بازیابی کے لئے ہر ممکن اقدام کرنے کی یقین داہانی کرائی۔
دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے اویس علی شاہ کے اغواء پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ اویس علی شاہ کی بازیابی کے لئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی جائے اور ٹیم میں تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اویس علی شاہ کی بازیابی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ، چیف سیکریٹری، ڈی جی رینجرز، مشیر قانون، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، سیکریٹری داخلہ اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
چیف جسٹس کے بیٹے کی بازیابی کے حوالے سے تبادلہ خیال کے دوران وزیر اعلیٰ نے اس واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ اجلاس میں واقعے پر ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ اغواء کے معاملے کی ہر زاویئے سے تحقیقات ہونی چاہیں۔
وزیر اعلیٰ نے تحقیقات سے متعلق ہر تین گھنٹے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں یوم علی کے موقع پر سکیورٹی انتظامات پر بھی غور کیا گیا۔